Home / بلاگ / خصوصی رپورٹ (کراچی): مون سون بارشوں نے ریکارڈ توڑ دیا! جولائی 2022 میں ساحل کے قریبی علاقوں میں 700 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی

خصوصی رپورٹ (کراچی): مون سون بارشوں نے ریکارڈ توڑ دیا! جولائی 2022 میں ساحل کے قریبی علاقوں میں 700 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی

جولائی 2022 کی اہم سرخیاں:

1) سب سے زیادہ بارش کراچی کیماڑی بندرگاہ پر ریکارڈ

کی گئی جہاں کُل 767.2 ملی میٹر بارش ہوئی۔ یہ

کراچی کے کسی بھی علاقے میں 1851 تاحال ریکارڈ

کی گئی سب سے زیادہ بارش ہے!

2) مسرور بیس پر جولائی 2022 میں کُل 604.4 ملی

میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے سبب وہاں جولائی

میں ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ بارش کا پرانا ریکارڈ

ٹوٹ گیا، جو کہ جولائی 1967 میں 509.3 ملی میٹر

ریکارڈ ہوا تھا۔

3) جولائی 2022 میں بارش برسنے والے دنوں کی کُل

دنوں کی تعداد کراچی کے زیادہ تر علاقوں میں 19 سے

22 رہی، جبکہ کراچی کی سالانہ اوسط (1981 تا

2010 پر مبنی) 10 دنوں سے بھی کم ہے۔

4) درج ذیل تصویر میں کراچی کے مختلف علاقوں میں

ریکارڈ کی گئی کُل بارش کی مقدار جانیں۔

موسم کا حال کا تکنیکی تجزیہ:

🌧 پاکستان کی ساحلی پٹّی پر مون سون کا وہی نظام

بنا ہوا تھا جو کہ عام طور ممبئی سمیت بھارت کے

مغربی ساحل کو متاثّر کرتا ہے، جس کے سبب 4 جولائی

سے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر کراچی میں بارش ہو رہی

تھی۔ بارش برسانے والے بادل جنوب یا جنوب مغرب کی

سمت سے آ رہے تھے جو کہ انتہائی غیر معمولی عمل ہے

جبکہ گرج چمک بھی نہ ہونے کے برابر تھی۔

🌧 اس طرز پر بارش شاید آخری مرتبہ آج سے 55 سال

قبل 1967 کے مون سون میں دیکھی گئی تھی۔ جولائی

1967 میں مسرور بیس پر 509.3 ملی میٹر جبکہ

ائیرپورٹ پر 429.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اس ہی طرح جولائی 2022 میں مسرور بیس پر 604.4

ملی میٹر جبکہ ائیرپورٹ پر 348.1 ملی میٹر بارش

ہوئی۔ حالانکہ موسم کے لحاظ سے سن 1967 کے بارے

اتنی معلومات موجود نہیں سواۓ اس بات کے کہ 1967

بھی غیر معمولی طور پر ٹھنڈا سال تھا۔

🌧 جولائی 2022 اور جولائی 1967 کی بارش کی

مقدار میں مماثلت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس

سال مون سون کا برتاؤ 1967 کے مون سون کے طرز پر

ہو سکتا ہے۔

🌧 اس موسمی سرگرمی کے رونما ہونے کی

وجہ؟

وجہ بالکل سیدھی سادی ہے: شمسی توانائی میں کمی

کے باعث مجموعی طور پر ماحول میں بڑھتی ہوئی

ٹھنڈ، جسے آسان زبان میں گرینڈ سولر منیمم کہتے ہیں۔

بالائی اور زیریں فضا میں شمسی توانائی میں کمی سے

ٹھنڈ کی بڑھتی شدّت کے باعث جیٹ سٹریم کا نظام

مکمّل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔ جب بالائی فضا میں

نمایاں ٹھنڈ ہو تو زیریں فضا میں آبی بخارات سے بادل

بننے کے عمل میں اضافہ ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں ابر

آلودگی بڑھتی ہے اور بارشوں کی شدّت میں بھی تیزی آ

جاتی ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں یہی عمومی روجھان

بنا ہوا ہے، جس کا مشاہدہ ہم نے حالیہ دنوں میں

بالخصوص کراچی میں کیا ہے!

اس موسمی سرگرمی کا موازنہ سن 1967 سے کرنا

بےجا نہ ہوگا جو کہ گرینڈ سولر منیمم کا حصّہ نہ ہوتے

ہوئے بھی ایک ٹھنڈا سال تھا۔ اگرچہ ابھی کچھ کہنا قبل

از وقت ہے، البتّہ اگلی دو دہائیوں میں گرینڈ سولر منیمم

کی شدّت میں اضافہ متوقع ہے لہٰذا مستقبل میں ایسے

واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

About Taha Amerjee

Check Also

پیشگوئی: 17 سے 19 مئی 2024 کے درمیان مغربی ہواؤں کے یکے بعد دیگرے 2 سلسلے متوقع۔ بالائی پاکستان میں آندھی، گرج چمک کیساتھ مزید بارش متوقع! اگلے 5 دنوں تک گرمی کی کوئی لہر اثر انداز کرنے کا امکان نہیں!

پیشگوئی (17 مئی 2024 سے 19 مئی 2024): 1) جمعہ اور اتوار کے درمیان، 2 …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے