Home / تازہ ترین موسمی صورتحال / ہماری موسمی یادیں: یکم جون 2016 کو رونما ہونے والی تباہ کن آندھی کی آج پانچویں برسی

ہماری موسمی یادیں: یکم جون 2016 کو رونما ہونے والی تباہ کن آندھی کی آج پانچویں برسی

راولپنڈی میں جون 1954 سے اب تک کی تاریخ کا طاقتور ترین طوفان، جس میں ہواؤں کی رفتار اندازاً 180 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کر گئی۔ 44 لوگوں کی جانیں گئیں جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوۓ۔

جڑواں شہروں اور پنجاب کی تاریخ کا سب سے تباہ کن اور جان لیوا طوفان آج سے پانچ سال قبل آیا تھا، جس کے سبب انگنت درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے جبکہ درجنوں دیواریں اور سائن بورڈز ہواؤں کے زور سے تہس نحس ہو گئے۔ اس طوفان نے کئی جانیں لیں، تاہم محکمہ موسمیات کی جانب سے کوئی موسمی انتباہ جاری نہیں کی گئی تھی!


اس طوفان کی شدّت کو گزشتہ رات وسطی اور مشرقی پنجاب میں آنے والے طوفان کی شدّت سے منسلک کیا جا سکتا ہے، جس نے 22 لوگوں کی جانیں لیں تاہم محکمہ موسمیات نے حسبِ روایت کوئی موسمی انتباہ جاری نہیں کی۔

راولپنڈی/اسلام آباد ویدر فیس بک پیج کی بنیاد اور ساخت بنانے والے اصل ایڈمن اس زمانے میں ہم تھے۔ طوفان سے 20 منٹ قبل ویسا گاؤں، اٹک پر 72 کلومیٹر فی گھنٹہ کا جھکّڑ دیکھ کر ہم نے بروقت پنڈی اور اسلام آباد کیلئے شدید طوفان کی انتباہ جاری کر دی تھی۔ ویسٹریج میں نصب ہمارے موسمی سٹیشن پر آندھی کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ شہری علاقوں میں تجاوز کرتی نظر آ رہی تھی۔ ڈی ایچ اے 2، اسلام آباد زون 5 میں ہمارے ایک اور موسمی سٹیشن پر محض 7 منٹ بعد 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی شدید طوفانی ہوائیں ریکارڈ کی گئیں، جس سے یہ اندازہ ہو رہا تھا کہ طوفان 170 کلومیٹر فی گھنٹہ کی خطرناک ترین رفتار سے شہر سے گزر رہا تھا!!

جس دن کا آغاز گرمی کے ٹھپیروں سے ہوا تھا، اسکا اختتام جڑواں شہروں اور پنجاب میں تاریخ کے جان لیوا ترین طوفان کے اثر انداز کرنے کی صورت میں ہوا۔ یہ طوفان مشہورِ زمانہ جی ٹی روڈ کے راستے لاہور تک تباہی پھیلاتا ہوا گیا۔ گجر خان، جہلم، گجرات اور گوجرانوالہ سے بھی بڑے پیمانے پر نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

چکلالہ (پرانے ہوائی اڈّے) راولپنڈی سے زیادہ سے زیادہ ہوا کی رفتار 148 کلومیٹر فی گھنٹہ رپورٹ ہوئی، تاہم اصل میں زیادہ سے زیادہ ہواؤں کی رفتار اس سے کافی زیادہ تھی کیونکہ 40 منٹ تک رات 7 بجکر 40 منٹ سے 8 بجکر 20 منٹ تک چکلالہ سے 3 اپڈیٹس میں ہوا کی رفتار لگاتار 148 کلومیٹر فی گھنٹہ رپورٹ ہوئی تھی۔ انتہائی شدید آندھی کے علاوہ اس طوفان کا دورانیہ بھی بہت زیادہ تھا! اس قدر شدّت کے طوفانوں کا دورانیہ عام طور پر 10 سے 30 منٹ سے زیادہ طویل نہیں ہوتا۔ تاہم اس طوفان میں 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کی شدید طوفانی ہوائیں تقریباً 45 منٹ چلیں اور 2 گھنٹے سے زائد دورانئے تک انکی رفتار 63 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رہی۔ اسکے سبب بہت بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا جبکہ درخت، سائن بورڈز اور بجلی کے کھمبے بھی اکھڑ کر گر گئے۔

سب سے زیادہ بارش اسلام آباد زیرو پائنٹ پر 15 ملی میٹر، چکلالہ، راولپنڈی 2 ملی میٹر، ڈی ایچ اے 2، اسلام آباد زون 5 میں 2.3 ملی میٹر جبکہ ویسٹریج، راولپنڈی میں 1.5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

یہ خطرناک آندھی محض جڑواں شہروں تک ہی محدود نہیں تھی۔ منگلا سے زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار 130 کلومیٹر فی گھنٹہ، لاہور ائیرپورٹ سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ سیالکوٹ ائیرپورٹ سے 108 کلومیٹر فی گھنٹہ رپورٹ کی گئی۔ درختوں، بجلی کے کھمبوں اور سائن بورڈز کو اکھاڑ پھینکنے کے علاوہ اس طوفان نے چلتی اور کھڑی گاڑیوں اور عمارات کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبر پختونخواہ کے زیادہ تر علاقوں میں مواصلات کا نظام بری طرح درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ تقریباً 173 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی اس طوفان کے باعث موصول ہوئی تھیں۔

ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر انسان نے زمین پر اشرف المخلوقات ہونے کا ثبوت دیا ہے اور اس ہی لئے ضروری ہے کہ خود کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ہم موسمی انتباہ کو سنجیدگی سے لیں!

پاکستانیو جاگو! جب ہم شدید آندھی یا طوفان سے منسلک موسمی انتباہ جاری کریں تو اسکا مطلب ہے کہ آپ اپنے گھروں میں پناہ لیں اور طوفان کے دوران اندر رہیں۔ انتباہ کو شیئر کر کے دوسروں کی حفاظت بھی یقینی بنائیں۔

About Taha Amerjee

Check Also

15 مئی 2024 : درجہ حرارت میں اضافہ۔ آج ملک بھر میں درجہ حرارت معمول سے 1 سے 3 ڈگری زیادہ رہے۔ اپنے شہروں کے درست درجہ حرارت جانئیے؛

آج ملک میں ایک گرم دن گزرا ۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم بہت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے