ہماری موسمی یادیں: پورے 10 سال قبل جڑواں شہروں میں مارچ کے آخری ہفتے میں تاریخی آندھیاں اور طوفان آئے تھے۔ 5 دنوں کے دوران 7 نمایاں گرج چمک کے طوفان اور 4 طاقتور آندھیاں آئیں، جن سے مارچ کی تاریخ میں ریکارڈ توڑ ہواؤں کی رفتار بھی ریکارڈ ہوئی۔ لا نینا میں موسمی برتاؤ کے بارے میں آگاہی کیلئے لازمی پڑھیں۔
ان سب کی شروعات 26 مارچ 2011 کو رات 11 بجے ہوئی جب گرج چمک کے طوفان کے دوران شمال مغرب کی سمت سے 74 کلومیٹر فی گھنٹہ کی آندھی کے سبب گرد و غبار فضا میں پھیل گیا۔ تاہم اگلے دن کی گرمی اور مغربی ہواؤں کے سلسلے کی موجودگی کے سبب گرج چمک کے شدید طوفان تشکیل پاۓ، جس سے دوپہر 2 بجے زیادہ سے زیادہ ہواؤں کی رفتار 93 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی، جو کہ پہلے طوفان سے محض 15 گھنٹے بعد ریکارڈ کی گئی۔
ڈیڑھ دن کے بعد 28 مارچ کی شب تقریباً 12 بجے گرج چمک کا ایک ایئر شدید طوفان تہکیل پایا، جس نے سبکو حیران کر دیا! جنوب مغرب کی سمت سے تقریباً 2 گھنٹے تک راولپنڈی کے پرانے ہوائی اڈّے چکلالہ پر ہواؤں کی رفتات 111 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان ریکارڈ کی گئی۔ البتّہ بارش کی مقدار مایوس کن رہی۔ شدید گرج چمک اور کئی مقامات پر آسمانی بجلی گرنے کے باوجود بھی پنڈی میں چکلالہ کے مقام پر 10 ملی میٹر جبکہ اسلام آباد شہر میں پی ایم ڈی ہیڈکوارٹر H-8/2 میں 6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ طویل دورانئیے کی آندھی کے سبب کافی زیادہ نقصانات کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ تاہم یہ اختتام نہیں۔۔۔
ایک مرتبہ پھر 30 مارچ 2011 کو ایک اور گرج چمک کا طاقتور طوفان تشکیل پایا، جس کے سبب دوبارہ تیز آندھی چلی۔ دوبارہ سے چکلالہ، راولپنڈی میں زیادہ سے زیادہ ہواؤں کی رفتار 96 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ محکمہ موسمیات نے اسلام آباد شہر H-8/2 سے محض جھوٹ اور تکّے بازی پر مبنی 55 کلومیٹر فی گھنٹہ کی آندھی رپورٹ کی، جس کا حقیقت سے کوئی تعلّق نہیں!