تازہ ترین
Home / تازہ ترین موسمی صورتحال / طوفان پر رپورٹ: گزشتہ دیر رات مغربی ہواؤں کے زیرِ اثر گرد اور گرج چمک کے طاقتور طوفان خطّے میں تشکیل پاۓ جن سے زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار لاہور ہوائی اڈّے پر 111 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی

طوفان پر رپورٹ: گزشتہ دیر رات مغربی ہواؤں کے زیرِ اثر گرد اور گرج چمک کے طاقتور طوفان خطّے میں تشکیل پاۓ جن سے زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار لاہور ہوائی اڈّے پر 111 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی

طوفان پر رپورٹ: گزشتہ دیر رات مغربی ہواؤں کے زیرِ

اثر گرد اور گرج چمک کے طاقتور طوفان خطّے میں

تشکیل پاۓ جن سے زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار

لاہور ہوائی اڈّے پر 111 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی

گئی جبکہ راولپنڈی میں بحریہ فیز 8 میں نصب ہمارے

موسمی سٹیشن پر 108 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی

گئی۔ ان اسلام آباد، موسم کا حال کے اپنے ذاتی موسمی

سٹیشن پر زیادہ سے زیادہ ہوا کی رفتار 95 کلومیٹر فی

گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔

شمال مشرقی پنجاب میں تھوڑی بہت بارش بھی ہوئی،

البتّہ زیادہ تر گرد کے طوفانوں نے بالائی خیبر

پختونخواہ اور بالائی پنجاب کے زیادہ تر حصّوں، اور

وسطی پنجاب بشمول فیصل آباد کو متاثّر کیا۔ حسبِ

روایت محکمہ موسمیات نے اس شدید موسمی سرگرمی

کو اپنے صبح کے بلیٹن میں رپورٹ نہیں کیا! ہمارے ذاتی

ذرائع کے مطابق پنجاب کے چوتھے سب سے بڑے شہر

گوجرانوالہ میں زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار 102

کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔ اروپ موڑ،

گوجرانوالہ کے مقام پر مکمّل آبزرویٹری ہونے کے باوجود

محکمہ موسمیات نے ہوا کی رفتار رپورٹ کرنے کی

زحمت نہیں کی! اس ہی طرح راولپنڈی میں بھی چکلالہ

ائیربیس سے ایک مرتبہ پھر آندھی کی رفتار نہیں

رپورٹ کی گئی حالانکہ نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کی

تعمیر سے قبل پنڈی شہر کے تقریباً وسط میں واقع ہونے

کے باوجود “اسلام آباد شہر” کے موسم کی تمام نمائندگی

چکلالہ ائیر بیس سے کی جاتی رہی ہے! گزشتہ رات

چکلالہ ائیر بیس پر زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار 90

کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ تھی! سیالکوٹ میں بھی

معتدل شدّت کی آندھی نے متاثّر جہاں سمبڑیال کے پاس

واقع سیالکوٹ ہوائی اڈّے پر زیادہ سے زیادہ آندھی کی

رفتار 56 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ ساتھ 10 ملی میٹر

بارش بھی ریکارڈ کی گئی۔

مغربی ہواؤں کا سلسلہ غیر متوقع حد تک ٹھنڈا تھا جس

کے باعث مئی کے تیسرے ہفتے میں بھی سطح سمندر

سے تقریباً 9300 فٹ کی بلندی پر محکمہ موسمیات کی

بابوسر آبزرویٹری پر 3.5 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی۔

تاہم محکمہ موسمیات نے جان بوجھ کر برفباری کی

مقدار رپورٹ نہیں کی اور صرف اسکے برابر بارش کی

مقدار (یعنی 7 ملی میٹر) رپورٹ کر کے عوام کو

بیوقوف بنایا کیونکہ موسمِ گرما میں جب گرمی کو

عروج پر ہونے چاہئے، اس وقت برفباری کا ہونا مصنوعی

کلائمیٹ چینج کے جھوٹے ایجنڈا کے خلاف ہے!

22 مئی صبح 8 بجے سے 23 مئی صبح 8 بجے کے

درمیان ریکارڈ کی گئی کل بارش کی مقدار درج ذیل

فہرست میں جانیں:

About Taha Amerjee

Check Also

20 نومبر 2024 : ملک بھر کے رات کے درجہ حرارت میں بتدریج کمی ۔ سکردو 6- کے کم سے کم درجہ حرارت کے ساتھ آج ملک کا سرد ترین مقام۔ ملک بھر کے درست درجہ حرارت جانئیے۔

ملک بھر میں رات کے درجہ حرارت میں بتدریج کمی ہو رہی ہے ۔ آج …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے