پیشگوئی (اگلے 7 دن): مون سون کے ایک اور سلسلے کے
سبب کراچی تا گلگت بلتستان، ملک بھر میں بارشیں
متوقع!
⦿ کیا ہونا ہے؟
انتہائی شدید بارشوں کے باعث دریاؤں اور شہری
علاقوں میں سیلابی صورتحال رونما ہونے کا خدشہ۔
⦿ کب ہونا ہے؟
22 اگست شام 7 بجے سے 29 اگست رات 9 بجے تک۔
⦿ کہاں ہونا ہے؟
ملک بھر میں۔
⦾ موجودہ موسمی صورتحال کا تجزیہ:
بھارت سے کم از کم ایک طاقتور ہوا کا کم دباؤ (سندھ
میں 23 اگست سے گلگت بلتستان میں 27 اگست تک)
تقریباً پورے پاکستان جبکہ مشرقی افغانستان کے ایک
تیہائی حصّے کو متاثّر کر سکتا ہے۔
اسکے نتیجے میں:
سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں کیرتھر اور
سلیمان کے پہاڑوں اور وادیوں مزید شدید سیلابی
صورتحال رونما ہونے کا امکان ہے۔ خیبر پختونخواہ کے
دریاۓ کابل میں بھی سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی
ہے۔ گزشتہ سلسلوں میں پہلے ہی ریکارڈ توڑ بارش ہو
چکی ہے۔ لہٰذا احتیاط لازمی ہے!
انتباہ! ملک کے شمالی علاقوں کی جانب سفر سے گریز
کریں! رواں ہفتے کاغان، سوات اور نیلم کے وادیوں کی
جانب سفر سے اجتناب کریں!
تفصیلات:
⦾ سندھ:
مغربی بھارت سے ایک ہوا کم دباؤ جنوب مشرقی سندھ
میں داخل ہوگا جہاں 22 اگست دیر رات یا 23 اگست
سے 25 اگست کے درمیان وقفے وقفے کیساتھ بڑے
پیمانے پر گرج چمک کیسات شدید سے انتہائی شدید
بارشوں کا امکان ہے۔ بارش کی زیادہ شدّت صوبے کے
وسطی اور شمالی علاقوں میں متوقع ہے جو کہ پہلے
سے ہی ریکارڈ توڑ بارشوں اور شدید سیلابی صورتحال
سے دوچار ہیں۔
نوشہرو فیروز، دادو، لاڑکانہ، کشمور، گھوٹکی، قمبر
شہدادکوٹ، سانگھڑ، سکّھر، جیکب آباد، جامشورو،
خیرپور اور نوابشاہ کے علاقوں میں اس دوران مزید 75
سے 150 ملی میٹر تک کی انتہائی شدید بارشیں متوقع
ہیں۔ جنوب مشرقی حصّوں بشمول میرپور خاص،
تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین اور ٹھٹّھہ کے علاقوں میں بھی
تیز سے انتہائی تیز بارش کا امکان ہے جہاں مزید 50 سے
100 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔ کراچی میں بھی آج
سے 24 اگست کی شام تک بارش کا امکان ہے، جبکہ اس
دوران حیدرآباد میں معتدل بارش ہو سکتی ہے۔
سندھ میں ممکنہ بارش کی مقدار تصویر 1 میں جانیں۔
⦾ بلوچستان:
موسم کا حال کے تجزئیے کے مطابق ایک مرتبہ پھر مون
سون صوبے کے وسطی اور مغربی حصّوں تک اثر انداز
ہوگا۔ صوبے کے زیادہ تر حصّے اس وقت تباہ کن سیلابی
صورتحال سے دوچار ہیں جہاں مزید تیز سے انتہائی تیز
بارشیں متوقع ہیں بشمول کوئٹہ، قلّات، چاغی، پنجگور،
گوادر، ژوب، سبّی، ڈیرہ بگٹی، خضدار، بارکھان، کوہلو،
لورالائی اور ہرنائی سے جنوب میں اواران اور لسبیلہ تک
کے علاقے شامل ہیں۔ درج بالا علاقوں میں 23 اگست
سے 26 اگست کے درمیان 75 سے 100 ملی میٹر جبکہ
بعض مقامات پر 250 ملی میٹر زائد بارش ہو سکتی ہے!
صوبے کے مشرقی حصّوں میں کیرتھر اور سلیمان کے
پہاڑی سلسلے پر 300 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی
ہے جس کے سبب نشیبی علاقوں میں مزید سیلاب کا
خدشہ ہے۔ بڑے پیمانے پر طاقتور گرج چمک کے طوفان
بالخصوص صوبے کے مشرقی حصّوں بشمول جعفرآباد،
نصیرآباد، بولان، صحبتپور اور جھل مگسی میں تیز
ہواؤں کیساتھ شدید بارش کا باعث بن سکتے ہیں۔
بلوچستان میں ممکنہ بارش کی مقدار جاننے کیلئے
تصویر 2 دیکھیں۔
⦾ جنوبی پنجاب:
صوبے کا جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں 23
اگست کی دوپہر یا شام سے 26 اگست کے درمیان بڑے
پیمانے پر گرج چمک کیساتھ انتہائی تیز بارشوں کا
امکان ہے۔ متاثّر ہونے والے علاقوں میں ڈی جی خان،
راجنپور، لیّہ، جھنگ، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال،
مظفّرگڑھ اور خانیوال کے علاقوں میں مزید 75 سے
150 ملی میٹر بارش جبکہ سلیمان کے پہاڑوں پر 250
ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔
جنوب مشرقی پنجاب بشمول رحیم یار خان، بہاولنگر،
بہاولپور، لودھراں، پاکپتّن اور وہاڑی کے علاقوں میں اس
دوران 25 سے 50 ملی میٹر بارش کی توقع ہے۔
جنوبی پنجاب میں ممکنہ بارش کی مقدار کیلئے تصویر
2 دیکھیں۔
⦾ خیبر پختونخواہ:
اگلے 7 دنوں میں بالائی خیبر پختخونخواہ میں 3 سے
زائد دنوں میں بارش کا امکان ہے۔ 24 اگست سے 26 یا
27 اگست کے درمیان کہیں کہیں گرج چمک کیساتھ تیز
سے انتہائی تیز بارش کا امکان جس میں ہزارہ (بشمول
ایبٹ آباد)، مالاکنڈ، سوات، ہریپور، مانسہرہ، بالاکوٹ،
مردان، صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ، بنّوں اور لکّی مروت کے
علاقے شامل ہیں۔
موسم کا حال کے تجزئیے کے مطابق مون سون مشرقی
افغانستان تک بارش دیگا، جس کے سبب سابقہ فاٹا اور
مغربی خیبر پختونخواہ کے ندی نالوں میں طغیانی آ
سکتی ہے۔
اگلے 7 دنوں میں کہیں 100 سے 200 ملی میٹر جبکہ
کچھ مقامات پر 250 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہو
سکتی ہے، بالخصوص جنوبی خیبر پختونخواہ میں۔
بونیر، بالائی اور زیریں دیر، شانگلہ، کرک، ٹانک اور ڈی
آئی خان کے علاقوں میں اس دوران کئی مرتبہ گرج
چمک کیساتھ بارش ہو سکتی ہے۔
خیبر پختونخواہ میں متوقع بارش کی مقدار جاننے
کیلئے تصویر 3 دیکھیں۔
⦾ شمالی اور وسطی پنجاب:
24 اگست دیر رات یا صبح سویرے سے 26 اگست کے
درمیان گرج چمک اور کبھی کبھار تیز ہواؤں کیساتھ تیز
سے انتہائی تیز بارش کا امکان ہے۔ متاثّر ہونے والے
علاقوں میں راولپنڈی، اسلام آباد، چکوال، گوجرانوالہ،
فیصل آباد، سرگودھا، گجرات، جہلم، سیالکوٹ، نارووال،
لاہور، اوکاڑہ اور قصور کے اضلاع شامل ہیں۔ رواں ہفتے
پنڈی شہر اور اسلام آباد میں 50 سے 100 ملی میٹر تک
بارش ہو سکتی ہے۔ صوبے کے شمال مغربی علاقوں
بشموک اٹک، بھکّر اور میانوالی میں انتہائی تیز بارش کے
امکانات ہیں جہاں 150 ملی میٹر سے زائد بارش ہو
سکتی ہے۔
پنجاب کے شمالی مشرقی علاقوں بشمول سیالکوٹ،
منڈی بہاؤالدّین، گوجرانوالہ اور لاہور میں اس دوران کم
از کم 2 دن بارش ہو سکتی ہے جس سے 35 سے 75 ملی
میٹر اور بعض مقامات پر 100 ملی میٹر سے زائد بارش
ہو سکتی ہے۔ شدید بارش کی صورت میں شہری علاقے
زیرِ آب آ سکتے ہیں۔ لہٰذا احتیاط کریں اور انتظامیہ ہائی
الرٹ پر رہے!
بالائی پنجاب میں ممکنہ بارش کی مقدار تصویر 3 میں
جانیں۔
⦾ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان:
چترال سمیت مغربی گلگت بلتستان کے علاقوں میں
مون سون کی پہلی باقاعدہ بارش متوقع ہے۔ 24 یا 25
اگست سے مطلع ابر آلود ہونے اور بارش کا آغاز ممکن ہے
جو کہ 27 اگست تک جاری رہ سکتی ہے۔ مٹّی کے تودے
گرنے اور مقامی ندی نالوں میں طغیانی کے پیشِ نظر
مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی تجویز دی جا رہی
ہے۔
کشمیر میں پونچھ، مظفّرآباد، باغ، میرپور، بھمبر اور
کوٹلی کے علاقوں میں 24 اگست سے 27 اگست کے
درمیان 25 سے 50 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔
راولاکوٹ اور ڈڈیال سمیت کشمیر کے زیادہ تر علاقوں
میں کم از کم ایک اچھی بارش متوقع ہے۔
کشمیر میں ممکنہ بارش کی مقدار تصویر 3 میں جانیں۔