پیشگوئی (اگلے 10 دن): مون سون بارشیں دوبارہ سے
شروع ہونے کا امکان! سندھ، مشرقی بلوچستان اور
بالائی پنجاب میں سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی ہے۔
ایک مرتبہ پھر ملک بھر میں بارشیں متوقع۔
⦿ کیا ہونا ہے؟
انتہائی تیز سے انتہائی شدید بارش کے سبب دریاؤں اور
شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال رونما ہونے کا
امکان ہے۔ درج ذیل تمام تصاویر کو دیکھیں جن سے آپ
کو دو سب سے زیادہ قابلِ اعتماد موسمیاتی ماڈلز کی
جانب سے اپنے علاقوں میں ممکنہ بارش کی کُل مقدار کا
اندازہ ہو جاۓ گا۔
⦿ کب ہونا ہے؟
4 اگست رات 10 بجے سے 14 اگست رات 9 بجے تک۔
⦿ کہاں ہونا ہے؟
ملک بھر میں۔
سندھ، مشرقی بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں کیرتھر
اور سلیمان کے پہاڑی سلسلوں کی وادیوں اور ندی نالوں
کے راستے میں قائم آبادیوں کیلئے سیلابی انتباہ عائد کی
جا رہی ہے۔ علاقہ مکین احتیاط برتیں اور انتظامیہ
ہائی الرٹ رہے!
تفصیلات:
⦾ شمالی اور وسطی پنجاب:
بالائی پنجاب میں کئی مقامات پر اگلے 10 دنوں میں
سے 5 سے زیادہ دن بارش ہونے کا امکان ہے۔ یہ سلسلہ 5
یا 6 اگست سے شروع ہو سکتا ہے جس کے بعد 8 اگست
کی دیر رات یا صبح سویرے سے 10 یا 11 اگست تک
راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، گجرات،
جہلم، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، اوکاڑہ اور قصور کے
علاقوں میں بڑے پیمانے پر تیز ہواؤں اور گرج چمک
کیساتھ انتہائی تیز سے انتہائی شدید بارشوں کا امکان
ہے۔ ان علاقوں کم از کم 3 سے 4 مرتبہ اس طرز پر بارش
ہو سکتی ہے۔ پنڈی شہر اور اسلام آباد میں اگلے ہفتے کے
دوران 100 سے 200 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے۔
فیصل آباد، اٹک، میانوالی، منڈی بہاؤالدّین، شیخوپورہ
اور لاہور کے علاقوں میں بھی 100 سے 150 ملی میٹر
کی انتہائی تیز بارش کا امکان ہے جس کے سبب شہری
علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔ لہٰذا علاقہ مکین بلا ضرورت
گھروں سے نہ نکلیں اور کسی بھی قسم کے ہنگامی
حالات سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ ہائی الرٹ رہے!
⦾ جنوبی پنجاب:
6 یا 7 اگست سے 14 اگست کے درمیان ڈی جی خان،
لیّہ، جھنگ، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، مظفّرگڑھ
اور خانیوال کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر گرج چمک
کیساتھ انتہائی شدید بارش متوقع ہے جہاں 75 سے
150 ملی میٹر جبکہ ڈی جی خان یر راجنپور میں
سلیمان کے پہاڑوں پر 200 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی
ہے۔
اس دوران جنوب مشرقی پنجاب بشمول رحیم یار خان،
بہاولنگر، بہاولپور، لودھڑاں، پاکپتّن اور وہاڑی کے علاقوں
میں بھی مزید 50 سے 75 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔
⦾ سندھ:
بڑے پیمانے پر گرج چمک کیساتھ تیز سے انتہائی شدید
بارشیں 5 یا 6 اگست سے متوقع ہیں اور یہ سلسلہ
صوبے بھر میں وقفے وقفے سے 14 اگست تک جاری رہنے
کی توقع ہے۔ بارش کے زیادہ امکانات صوبے کے جنوب
مشرقی علاقوں بشمول میرپورخاص، تھرپارکر،
عمرکوٹ، بدین، ٹھٹّھہ اور سجاول میں ہیں۔
تیز ہوا اور گرج چمک کیساتھ شدید بارشیں لاڑکانہ،
کشمور، گھوٹکی، قمبر شہدادکوٹ، سکّھر، دادو، جیکب
آباد، جامشورو، نوابشاہ اور نوشہرو فیروز کے علاقوں کو
بھی متاثّر کر سکتی ہیں جہاں مزید 50 سے 100 ملی
میٹر بارش متوقع ہے۔
کراچی اور حیدرآباد کے علاقوں میں مون سون کے تیز
بارشیں 6 یا 7 اگست سے شروع ہو سکتی ہیں جو کہ
وقفے وقفے سے اگلے ہفتے تک جاری رہ سکتی ہیں۔
فی الوقت بارش کی مقدار کا سب سے اچھا اندازہ ای
سی ایم ڈبلیو ایف ماڈل دے رہا ہے، جسے آپ تصویر 2
میں ملاحظہ کر سکتے ہیں۔ اگلے ہفتے بننے والا ممکنہ ہوا
کا کم دباؤ تصویر 4 میں دیکھیں۔
⦾ خیبر پختونخواہ:
بالائی خیبر پختونخواہ میں کئی مقامات پر اگلے 10
دنوں میں 5 سے زیادہ دن بارش ہونے کا امکان ہے۔ 5 یا
6 اگست سے 14 اگست کے درمیان کہیں کہیں گرج
چمک کیساتھ تیز سے انتہائی تیز بارش کا امکان ہے جن
میں ہزارہ (بشمول ایبٹ آباد)، مالاکنڈ، سوات (بشمول
مالم جبّہ)، ہریپور، مانسہرہ، بالاکوٹ، مردان، صوابی،
نوشہرہ، کوہاٹ، بنّوں اور لکّی مروت کے علاقے شامل
ہیں۔ اگلے 7 دنوں میں ان علاقوں میں 100 سے 150
ملی میٹر جبکہ بعض مقامات پر 200 ملی میٹر سے زائد
بارش کا امکان ہے۔
بونیر، دیر، شانگلہ، کرک، ٹانک اور ڈی آئی خان کے
علاقوں میں رواں ہفتے کے آخر سے اگلے ہفتے تک کئی
مرتبہ گرج چمک کیساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ اپنے علاقے
میں ممکنہ بارش کی مقدار جاننے کیلئے تصویر 1
دیکھیں۔
موسمیاتی ماڈل جی ایف ایس کے مطابق صوابی، ہریپور
اور مردان میں اس دوران انتہائی شدید بارش بھی ہو
سکتی ہے جہاں چند علاقوں میں 200 ملی میٹر سے
زائد بارش متوقع ہے!
سفر کی انتباہ!
اگلے 10 دنوں میں ملک کے تمام پہاڑی اور شمالی
مقامات بشمول وادیِ کاغان، سوات اور نیلم کی جانب
سفر سے گریز کریں۔
⦾ آزاد کشمیر:
پونچھ، مظفّرآباد، باغ، میرپور، بھمبر اور کوٹلی کے
علاقوں میں 7 یا 8 اگست سے تیز سے انتہائی تیز
بارشوں کا امکان ہے، جہاں 100 سے 150 ملی میٹر
بارش متوقع سپیل کے دوران ہو سکتی ہے۔ کشمیر کے
زیادہ تر علاقوں بشمول راولاکوٹ اور ڈڈیال میں تیز
بارش متوقع ہے۔
⦾ بلوچستان:
موسم کا حال کے تجزئے کے مطابق ایک مرتبہ پھر مون
سون وسطی اور مغربی بلوچستان تک پھنکو سکتی ہے۔
صوبے کے کئی علاقے پہلے سے ہی جولائی میں ہونے والی
تباہ کن بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کی زد میں
ہیں، جہاں مزید شدید بارشیں متوقع ہیں بشمول چاغی،
پنجگور، واشک، گوادر، سبّی، ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ، زیارت،
تربت، بارکھان، کوہلو، لورالائی، ہرنائی اور خضدار سے
جنوب میں اوران، لسبیلہ، نصیرآباد اور جعفرآباد کے
علاقے۔ درج بالا علاقوں میں 5 یا 6 اگست سے 14
اگست کے درمیان مزید 50 سے 100 ملی میٹر بارش
متوقع ہے جبکہ چند مقامات پر 200 ملی میٹر سے زائد
بارش بھی ہو سکتی ہے۔
صوبے کے مشرقی حصّے میں موجود کیرتھر کے پہاڑی
سلسلے پر انتہائی شدید بارشیں متوقع ہیں، جس کے
سبب خضدار اور لسبیلہ ڈویژنز کے مقامی ندی نالوں
میں طغیانی کا اندیشہ ہے۔ انتظامیہ ہائی الرٹ رہے
کیونکہ جولائی میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث
ان علاقوں میں پہلے سے ہی معاشی اور مالی حالات
سنگین ہیں۔
صوبے کے جنوبی اور جنوب مشرقی حصّوں میں
بالخصوص کہیں کہیں طاقتور گرج چمک کے طوفان
بھی متاثّر کر سکتے ہیں، جن کے زیرِ اثر آندھی کیساتھ
تیز بارش بھی ہو سکتی ہے۔ بلوچستان میں بارش کی
ممکنہ مقدار تصویر 3 میں جانیں۔