معزز کاشتکاروں,
اس سال جنوری میں ہونے والی بارشوں کیوجہ سے پرانی ورائٹیز، اگیتی کاشت، پکے رقبے، یا وہ زمینیں جن کی پانی جذب کرنے کی صلاحیت کم یا کمزور ہے۔ یا جہاں سے پانی کے نکاس کو کوئی انتظام نہیں تھا وہاں رسٹ پھلینے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
19 فروری سے موسم کھل جائے گا اور قدرے گرم ہونا شروع ہوگا۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت پنجاب کے میدانی علاقوں میں 21 سے 26 ڈگری سینٹی گریڈ اور سندھ میں 25 تا 28 کی حدود کو چھوئے گا. اسی طرح نمی زدہ ماحول میں پھیلنے والی رسٹ بھی نمی میں کمی کے باعث کمی آنے کا امکان ہے۔ زیادہ تر گندم اسوقت حالت گوبھ کو یا سٹہ پر ہے۔ گوبھ پر لیکوئیڈ پوٹاش + امائینو ایسڈ + ہلکا بوران کاسپرے کرسکتے ہیں۔ مگر سٹہ نکلنے پر ہونیوالی پولینیشن کے دوران کسی قسم کے سپرے کی سختی سے ممانعت ہے۔
*آخری آبزرویشن ۔۔۔
اس سال لوز سمٹ کے زیادہ تر کیسز جسکا کوئی شافی علاج نہیں۔ اکبر میں زیادہ تر رپورٹ ہورھے ہیں۔ اس پر کسی قسم کے سپرے پر قطعا کوئی خرچ مت کریں۔
احتیاط سے تمام کالے سٹے توڑ کرشاپر میں ڈالیں اور زمین میں گہرا دبا دیں۔ اس کھیت سے اگلے سال کے لئے سیڈ نہ رکھیں۔
دوسرے سٹوں کو اس کے کالے پاوڈر سے بچائیں۔ کھالے/بنوں پر یہ سٹے پھینکنے کی غلطی مت کریں۔۔۔نہیں تو اگلے پانی کیساتھ واپس فیلڈ میں پہنچ جائے گی۔
دعاگو
جوادرضا 03439323306