گزشتہ 3 سالوں سے لگاتار اوسطاً درجہ حرارت مستقل معمول سے کم سے انتہائی کم چل رہے ہیں۔ گزشتہ 2 سالوں سے 12 ماہ میں سے 5 ماہ میں اوسطاً درجہ حرارت تاریخی حد تک ٹھنڈے ریکارڈ کئے گئے ہیں۔
بالائی دیر کے موسم پر نظر ثانی کرتے ہیں:
1) 13 جون 2019 کی صبح کم سے کم درجہ حرارت 6.1 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا، جس کے باعث جون کے سرد ترین کم سے کم درجہ حرارت کا تاریخی 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
2) 13 جنوری 2020 کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت منفی 3.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جو کہ بالائی دیر میں سرد ترین زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ تھا۔
3) 31 اکتوبر 2020 کو بالائی دیر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا گرا، جو کہ اکتوبر میں سرد ترین کم سے کم درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ تھا۔
4) 15 نومبر 2020 کو نومبر کے سرد ترین زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ قائم ہوا جب زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت منفی 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہ کر سکا۔
5) 3 اپریل 2021 کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جس سے اپریل کا سرد ترین تاریخی کم سے کم درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا!
اس دوران کئی ماہ اوسطاً درجہ حرارت 1981 تا 2010 کی اوسط سے تجاوز کرنے کی کشمکش میں رہے ہیں! گرمی کی لہروں میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی ہے، جو کہ 2017 سے اب موسمِ گرما میں محض ایک یا دو دفعہ ہی متاثّر کرتی ہیں۔ تاہم خیبر پختونخواہ کے اس حصّے میں درجہ حرارت میں کمی 2011 سے ہی آنا شروع ہو گئی تھی جو کہ اب بھی جاری ہے اور اس ماہ بھی اوسطاً درجہ حرارت معمول سے 3.5 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہے ہیں۔
شدید ژالہ باری کی اطلاعات اب کافی زیادہ ملنے لگی ہیں جبکہ معمول سے قبل اور معمول کے بعد برفباری ہونے کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔