🌧️ سیلابی صورتحال کا اندیشہ! انتباہ شمال مشرقی بلوچستان اور مکران کے ساحلی علاقوں بشمول گوادر اور جیوانی اور آزاد کشمیر کے دریاؤں اور ندی نالوں میں 28 فروری سے 2 مارچ تک نافذ العمل ہے۔
💨 آندھی کی انتباہ: مری میں یکم سے 3 مارچ تک نافذ العمل ہے۔ 90 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کی ہوائیں نقصانات کا سبب بن سکتی ہیں۔
❄️ شدید برفباری کے باعث ناران اور بابوسر ٹاپ، مالاکنڈ، وادیِ کالام، وادیِ سوات کے پہاڑوں کا سفر ناممکن ہوگا!
⦿ کب ہونا ہے؟
29 فروری سے 3 مارچ 2024
⦿ کہاں ہونا ہے؟
پنجاب، خیبر پختونخواہ، آزاد کشمیر، بلوچستان، سندھ اور گلگت بلتستان۔
⦾ بلوچستان:
پہلے ہی صوبے کے زیادہ تر علاقے ایک طویل کم دباؤ کے نظام سے متاثّر ہیں، جس کی وجہ سے گوادر گزشتہ 48 گھنٹوں میں ہی 183 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں میں بارش کی شدّت میں مزید اضافہ متوقع ہے جبکہ مکران کے ساحل پر اورماڑہ کی جانب بڑھتے ہوۓ بارش میں کمی ہوگی۔ صوبے بھر میں تیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، بالخصوص شمالی بلوچستان، جہاں متوقع مغربی سلسلے سے موسلادھار بارش متوقع ہے۔ برفباری کی سطح موجودہ 9000 فٹ سے 4500 فٹ تک گرنے کی توقع ہے کیونکہ درجہ حرارت میں 15 سے 20 ڈگری تک کی حیران کن کمی متوقع ہے۔ اس غیر معمولی کولڈ بلاسٹ کے نتیجے میں مارچ کے کئی سرد ترین درجہ حرارت کے تاریخی ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں! کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 7 سے منفی 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کی توقع ہے جبکہ 75 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کے جھکّڑ متوقع ہیں، جن کے سبب درجہ حرارت منفی 16 سے منفی 14 تک محسوس کئے جائیں گے! 3 مارچ تک خطّے بھر میں ابر آلودگی رہیگی، جس کے بعد تیز، برفانی ہوائیں چلیں گی۔ جمعہ کی رات سے ہفتہ کی صبح تک برفباری کا امکان ہے۔ کوئٹہ شہر میں 1 سے 3 انچ جبکہ زیارت میں 1 سے 1.5 فٹ تک برف پڑ سکتی ہے۔ صوبہ بھر میں یکم سے 3 مارچ کے درمیان 50 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کی برفانی ہوائیں چلنے کی توقع ہے جس کے بعد صوبے کے بیشتر حصوں میں شدید سردی واپس آجائے گی۔
تصاویر 1 اور 2 میں جانیں کہ آپ کے علاقے میں درجہ حرارت کس حد تک معمول سے کم ہونگے۔
.
⦾ #پنجاب اور کے پی کے میدانی علاقوں میں متوقع بارش کی مقدار جاننے کیلئے تصویر 3 دیکھیں۔
⚡🌀 صوبے میں درج ذیل علاقوں میں تیز ہواؤں / آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے:
1) راولپنڈی، اسلام آباد، چکوال، اٹک، سیالکوٹ، لاہور، صوابی، گجرات، گوجرانوالہ، جہلم اور ملحقہ اضلاع میں 80 فیصد سے زائد علاقے متاثّر ہونگے۔ 1 اور 2 مارچ کے درمیان بعض اوقات تیز ہواؤں اور ژالہ باری کے ساتھ تیز بارش کی توقع ہے۔ جنوب مشرق کی سمت سے 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کے جھکّڑ چل سکتے ہیں۔
2) سرگودھا، فیصل آباد، چنیوٹ، جوہر آباد، نور پور تھل، بنّوں، کوہاٹ، پشاور، مردان اور لکّی مروت میں 50 فیصد یا اس سے علاقے متاثّر ہوں گے۔ 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔
3) ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر کے اضلاع میں 30 فیصد یا اس سے کم علاقے گرج چمک کے ساتھ بارش اور تیز ہواؤں سے متاثّر ہونے کا امکان ہے۔ زیادہ تر ہوا کی رفتار 40 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم رہیگی۔
4) مری کیلئے طوفانی ہواؤں کی انتباہ عائد! 2 مارچ کو جنوب/جنوب مشرق سے دوبارہ 90 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چلنے کی توقع ہے۔ 29 فروری سے 2 مارچ تک زیادہ تر 50 سے 75 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔ 3 مارچ کو گیلی برف یا برفباری دیکھنے کو مل سکتی ہے، تاہم برف کی تہ جمنے کے امکانات کم ہیں۔ تاہم گاڑیوں کیلئے پهسلن ہوگی۔
⦾ اس دوران خاص طور پر پنجاب کے شمالی اور مغربی حصّوں اور کے پی اور کشمیر میں سرد ترین زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں۔ عمومی طور پر دن کے درجہ حرارت معمول سے 10 سے 15 ڈگری ٹھنڈے رہیں گے۔
🌧🌩 کے پی اور گلگت بلتستان:
کالام، کاغان اور وادی چترال میں شدید برفباری متوقع ہے۔ ہزارہ (ایبٹ آباد)، سوات، صوابی، مالاکنڈ اور مردان کے علاقوں، دیر، پاراچنار، مہمند، خیبر، چترال اور ملحقہ علاقوں سمیت بعض علاقوں خصوصاً مغربی خیبر پختونخواہ کی جانب برفباری کی سطح 3000 فٹ تک گرنے کی توقع ہے۔ مشرقی کے پی میں برفباری کی سطح 5000 سے 8000 فٹ رہنے کا امکان ہے جو کہ 2 مارچ کی رات تک مغربی کے پی میں 2000 فٹ تک گر سکتی ہے۔
کے پی کے پہاڑی علاقوں کی جانب سفر سے گریز کریں! وادیِ کاغان میں 3 دن میں 4 سے 7 فٹ تک مزید برفباری متوقع ہے۔ گلیات میں اس دوران شدید برفانی طوفان کی صورت حال رونما ہو سکتی ہے جبکہ 8500 فٹ سے بلند مقامات پر 1.5 سے 3 فٹ تک برف پڑنے کا امکان ہے۔ مالم جبّہ میں کم از کم 3 سے 5 فٹ برفباری متوقع ہے۔ کالام اور دیر 2.5 سے 4 فٹ جبکہ پاراچنار 6 انچ سے 1 فٹ کے درمیان برفباری کا امکان ہے۔ دن کے وقت درجہ حرارت معمول سے 10 سے 15 ڈگری ٹھنڈے رہنے کی توقع ہے، جو کہ کئی مقامات پر مارچ کے لحاظ سے ریکارڈ توڑ حد تک سرد ہونگے! بنّوں، پشاور، کوہاٹ، لکّی مروت اور میرانشاہ میں بھی اس دوران اچھی بارش کی توقع ہے۔ گلگت بلتستان میں گلگت شہر اور سکردو میں معتدل جبکہ استور میں 1 سے 1.5 فٹ تک کی شدید برف باری کا امکان ہے۔
🌧🌩 آزاد کشمیر:
انتہائی شدید بارش متوقع، جو کہ مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا باعث بن سکتی ہے۔ وسیع پیمانے پر 75 سے 150 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔ کوٹلی، باغ، مظفّرآباد اور راولاکوٹ سمیت پونچھ کے علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ تیز سے انتہائی تیز بارش/ ژالہ باری کا امکان ہے۔ برفباری کی سطح 8000 سے 9000 فٹ رہیگی۔ میرپور اور کشمیر کے کم بلندی والے علاقوں میں بعض اوقات 80 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چل سکتی ہے۔ خاص طور پر 2 سے 3 مارچ کے دوران 100 سے 150 ملی میٹر جبکہ بعض جگہوں پر 200 ملی میٹر سے زائد بارش بھی ہو سکتی ہے۔ دریاؤں اور ندی نالوں کیلئے سیلابی انتباہ نافذ ہے اور احتیاط کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
سندھ:
سازگار حالات کے پیشِ نظر کراچی میں یکم مارچ کو تیز آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش اور کچھ علاقوں میں ژالہ باری کے اچھے امکانات ہیں، جس کے سبب شہر اور گردونواح میں 30 سے 50 ملی میٹر بارش ممکن ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو یہ بارش کراچی کے مغرب میں بحیرہ عرب میں برسے گی۔ درجہ حرارت جو کہ 28 سے 30 ڈگری کے درمیان ہیں وہ 16 سے 18 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کی توقع ہے! 3 مارچ تک کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت یخ بستہ شمال مغربی ہواؤں کے زیرِ اثر 8 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ کی ناقابلِ یقین سطح تک گر سکتے ہیں، جو کہ شہر میں مارچ کے تاریخی سرد ترین درجہ حرارت کے آس پاس ہونگے۔ کراچی میں مارچ میں سرد ترین کم سے کم درجہ حرارت کا تاریخی ریکارڈ 7 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جو کہ 9 مارچ 1979 کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔ یہ ریکارڈ ٹوٹ بھی سکتا ہے!
یکم اور 2 مارچ کے درمیان سکّھر، لاڑکانہ، دادو، جیکب آباد، نوشہرو فیروز اور نوابشاہ کے علاقوں میں کہیں، کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ حیدرآباد، میرپورخاص، بدین، ٹھٹّھہ اور مٹّھی سمیت تھرپارکر کے علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان موجود ہے۔ چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔ سندھ کے ساحلی علاقوں سمیت صوبے بھر میں درجہ حرارت معمول سے 10 سے 15 ڈگری کم رہیں گے۔