تازہ ترین
Home / بلاگ / یہ محکمہ موسمیات کی آبزرویٹری ہے یا قبرستان؟ فورٹ عبّاس کی یہ آبزرویٹری گزشتہ 60 سالوں سے کھنڈر بنی ہوئی ہے

یہ محکمہ موسمیات کی آبزرویٹری ہے یا قبرستان؟ فورٹ عبّاس کی یہ آبزرویٹری گزشتہ 60 سالوں سے کھنڈر بنی ہوئی ہے

یہ محکمہ موسمیات کی آبزرویٹری ہے یا قبرستان؟ فورٹ عبّاس، ضلع بہاولنگر میں نصب یہ آبزرویٹری گزشتہ 60 سال سے کھنڈر بنی ہوئی ہے! آخر کیوں؟ محکمہ موسمیات جواب دے!

1) خستہ حال موسمی آبزرویٹری (پہلی اور دوسری تصویر دیکھیں): ہمارے Weather Busters Pakistan موسم کا حال کے ایک ایڈمن نے چند دن قبل فورٹ عبّاس کا دورہ کیا، جہاں محکمہ موسمیات کی یہ خستہ حال آبزرویٹری نظر آئی۔ حالانکہ آبزرویٹری کو تحفّظ فراہم کرنے کیلئے نئی باڑ لگائی گئی ہے، تاہم یہاں نصب تمام موسمی آلات مکمّل طور پر برباد ہو چکے ہیں۔ بظاہر یہ جگہ ایک بے نیاز قبرستان نظر آتی ہے، تاہم یہاں ہر وقت محکمہ موسمیات کا تنخواہ دار ملازم ایک چوکیدار کی صورت میں موجود ہے، جس کا کام آج سے 100 سے سال سے زائد عرصہ قبل لگے ان آثارِ قدیمہ کی حفاظت کرنا ہے! وہاں موجود چوکیدار کے مطابق ان موسمی آلات کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ یہ پوری طرح سے ناکارہ ہو چکے ہیں۔ یہ آبزرویٹری دراصل آزادی سے قبل برطانوی دورِ حکومت میں لگائی گئی تھی اور جس طرح اس دور میں لگی درجنوں موسمی آبزرویٹریز محکمہ موسمیات نے وقت کیساتھ ختم کر دیں، اسے شاید محکمہ موسمیات ختم کرنے کی بجاۓ بھول بیٹھی۔

2) پاکستانی عوام کے ٹیکس اور محکمہ موسمیات کے حوالہ جات کی بربادی: آخر کیوں اتنے سالوں سے محکمہ موسمیات اس کھنڈر پر کروڑوں روپے پاکستانی عوام کے ٹیکس سے ضائع کر رہی ہے جب 1950 کی دہائی سے تاحال فورٹ عبّاس کی اس آبزرویٹری سے کوئی موسمی اعداد و شمار رپورٹ نہیں کئے گئے؟

ہمارا مطالبہ: محکمہ موسمیات کو چاہئیے کہ فی الفور فورٹ عبّاس کی اس آبزرویٹری کو بحال کریں! 
فورٹ عبّاس کے شمال اور مغرب کی جانب کئی کھیت موجود ہیں۔ چولستان کے اس صحرا میں واقع ہونے کے باعث کثیر مقدار میں دھوپ بھی پڑتی ہے۔ لہٰذا اطراف کی زمینوں کو با آسانی کاشتکاری کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گرینڈ سولر منیمم (Grand Solar Minimum) کی بڑھتی شدّت کی وجہ سے بارش میں اضافہ جبکہ درجہ حرارت میں کمی آتی جا رہی ہے، جو کہ اس علاقے میں فصل کی کاشت کیلئے بہت مفید ہے۔ موسمیاتی اعداد و شمار کی دستیابی اور نہری نظام کی تشکیل کی بدولت اس علاقے کی معیشت کو بہت فروغ مل سکتا ہے (تیسری تصویر دیکھیں)۔

جنوب مشرقی پنجاب میں مزید موسمی آبزرویٹریز کی اشہد ضرورت: محکمہ موسمیات نے جنوب مشرقی پنجاب کو بری طرح سے نظر انداز کیا ہے، جہاں گزشتہ کئی دہائیوں سے کوئی نئی موسمی آبزرویٹری نصب نہیں کی گئی۔ یہ اب ضرورتِ وقت ہے کہ محکمہ موسمیات وہاڑی، میلسی، بوریوالا، احمدپور شرقیہ، لودھراں اور پاکپتّن میں آبزرویٹریز اور خودکار موسمی سٹیشن نصب کرے جن کے موسمی اعداد و شمار باقاعدہ طور پر محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ پر موجود ہوں۔ اس وقت جنوب مشرقی پنجاب کے 35000 مربع کلومیٹر حصّے کی نمائندگی کیلئے محض 3 آبزرویٹریز موجود ہیں یعنی بہاولپور ائیرپورٹ، بہاولپور سٹی اور بہاولنگر، جن میں سے بہاولپور سٹی اور بہاولپور ائیرپورٹ ایک ہی علاقے میں نصب ہیں۔ یہ ایک انتہائی مضحکہ خیز بات ہے۔

 

About Taha Amerjee

Check Also

21 نومبر 2024: ملک کا کم سے کم درجہ حرارت سکردو میں 6- ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ۔ ملک بھر کے درست ترین درجہ حرارت جانئیے۔

ملک بھر کے کم سے کم درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ ملک میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے