گزشتہ شام مغربی ہواؤں کے سلسلے کے زیرِ اثر خیبر
پختونخواہ میں سابقہ فاٹا بشمول پاراچنار سے وادیِ
پشاور تک تباہ کن گرد کے طوفان رونما ہوۓ، تاہم محکمہ
موسمیات کے ناکارہ اور نااہل علاقائی موسمیاتی مرکز
پشاور نے صوبائی دارلحکومت سے جہاں ایک طرف
مکمّل غلط آندھی کی رفتار رپورٹ کی، وہیں پورے
سابقہ فاٹا میں نصب اپنی واحد موسمی رصدگاہ
پاراچنار سے آندھی کی رفتار رپورٹ کرنے کی زحمت تک
گوارا نہیں کی جہاں سے موصول ہونے والی وڈیوز کے
مطابق آندھی کی رفتار کم از کم 110 کلومیٹر فی
گھنٹہ تھی جبکہ خاصے نقصانات کی اطلاعات بھی
موصول ہوئی ہیں۔ پشاور میں بھی آندھی سے درجنوں
درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے، جبکہ ایک شخص کے
جانبحق ہونے اور کم از کم 10 کے زخمی ہونے کی
اطلاعات بھی ملی ہیں۔ درج ذیل تصویر دیکھیں:
محکمہ موسمیات نے خود پشاور ہوائی اڈّے سے
94 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ریڈنگ اپنے میٹار پر شائع کی
ہوئی ہے۔ پھر کیا وجہ ہے کہ اپنے صبح کے بلیٹن میں
محکمہ موسمیات نے آندھی کی رفتار پشاور سے محض
74 کلومیٹر فی گھنٹہ (جو کہ در حقیقت 120 کلومیٹر
فی گھنٹہ تک تھی!) رپورٹ کر کے عوام اور ذرائع
ابلاغ میں غلط معلومات فراہم کی؟ کہیں ایسا تو نہیں
کہ چونکہ ہمیشہ کی طرح محکمہ موسمیات نے قبل از
وقت عوام کو شدید موسمی سرگرمیاں رونما ہونے کے
خدشے سے متعلّق آگاہ نہیں کیا تھا، لہٰذا اپنی ویب
سائٹ پر جھوٹی ہوا کی رفتار رپورٹ کر کے لوگوں اور
ذرائع ابلاغ کو گمراہ کیا؟
یاد رہے کہ پشاور اور پاراچنار کے علاوہ گزشتہ روز
کوہاٹ میں بھی شدید آندھی آئی تھی جہاں کوہاٹ
ائیربیس پر ایک مکمّل موسمی رصدگاہ ہونے کے باوجود
آر ایم سی پشاور نے وہاں سے کوئی آندھی کی رفتار
رپورٹ نہیں کی!