پیشگوئی (اگلے 7 دن): مون سون کا طاقتور سپیل متوقع! بالائی سندھ، جنوبی پنجاب اور مشرقی بلوچستان میں سیلابی صورتحال کا اندیشہ! ملک بھر میں بارشوں کا امکان۔
اگلے 7 دنوں کی پیشگوئی کے تجزئے کے مطابق کئی مقامات پر 200 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔
⦿ کیا ہونا ہے؟
انتہائی شدید بارشوں کے پیشِ نظر دریاؤں اور شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی ہے۔ تصاویر 1، 2 اور 5 میں اگلے 7 دنوں کے دوران اپنے علاقوں میں متوقع کُل بارش کی مقدار جانیں جو کہ قابلِ اعتماد موسمیاتی ماڈلز دکھا رہے ہیں۔
⦿ کب ہونا ہے؟
15 اگست 2024 سو 22 اگست 2024 کے درمیان۔
⦿ کہاں ہونا ہے؟
ملک بھر میں۔
خلاصہ:
ہوا کا ایک کم دباؤ اس وقت مغربی بھارت پر موجود ہے جس کے زیرِ اثر آج صبح کشمیر اور بالائی پنجاب میں مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ امکان ہے کہ 17 اگست تک ہوا کا یہ کم دباؤ مشرق کی سمت میں بڑھتے ہوۓ راجھستان سے صوبہ سندھ میں داخل ہوگا۔ اس کے سبب بارشوں کا جھکاؤ ایک مرتبہ پھر ملک کے جنوبی علاقوں کی طرف ہو جاۓ گا، جس کے نتیجے میں جنوبی پنجاب، بالائی و وسطی سندھ اور شمال مشرقی بلوچستان میں مون سون کا آغاز دوبارہ سے ہو جاۓ گا۔
17 سے 19 اگست کے درمیان کوہِ کیرتھر اور سلیمان کے پہاڑی سلسلوں، بالائی سندھ کے میدانی علاقوں اور جنوبی پنجاب بشمول سکّھر، راجنپور، تونسہ، ڈی جی خان اور شمال مشرقی بلوچستان کے علاقوں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ موجود ہے۔ علاقہ مکین احتیاط کریں اور انتظامیہ الرٹ رہے!
تفصیلات:
⦾ شمالی، وسطی پنجاب اور کشمیر (15 تا 18 اگست):
اس وقت جنوبی کشمیر بشمول پلندری، ڈڈیال، میرپور، بھمبر، اور جہلم، منگلا، گجرات اور سیالکوٹ سمیت بالائی شمال مشرقی پنجاب میں ابھی سے ہی وقفے وقفے کیساتھ بڑے پیمانے پر تیز سے انتہائی شدید بارش اور کہیں کہیں گرج چمک کے طوفان سیلابی صورتحال کا سبب بن رہے ہیں۔ آج رات سے 18 اگست کے درمیان اس قسم کی موسمی سرگرمیاں راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، بھکّر، لاہور، اوکاڑہ، جھنگ، میانوالی، نورپور تھل، خوشاب اور ملحقہ علاقوں میں ہونے کی توقع ہے۔ ان تمام علاقوں میں کم از کم 2 مرتبہ یہ سرگرمیاں اثر انداز ہو سکتی ہیں جن کے نتیجے میں رواں ہفتے کے دوران 75 سے 150 ملی میٹر جبکہ بعض مقامات پر 200 ملی میٹر سے زائد بارش درج بالا علاقوں میں ہو سکتی ہے۔ انتہائی تیز بارشوں کے سبب شہری علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔ عوام احتیاط کرے اور انتظامیہ ہائی الرٹ رہے! 16 اگست کے بعد اس سپیل کا زور جنوب کی جانب منتقل ہو جاۓ گا۔
⦾ جنوبی پنجاب (16 تا 19 اگست):
رحیم یار خان، ڈی جی خان اور بہاولپور کے علاقوں میں کہیں کہیں یا بڑے پیمانے پر تیز سے انتہائی شدید بارشیں متوقع ہیں جس کے سبب کئی علاقوں میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔
لیّہ، جھنگ، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، بہاولنگر، مظفّرگڑھ، لودھراں، پاکپتن، وہاڑی اور خانیوال کے علاقوں میں بھی 50 سے 100 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔ ڈی جی خان اور راجنپور میں سلیمان کے پہاڑی سلسلے پر 150 ملی میٹر سے زائد بارش متوقع ہے۔ چند مقامات پر طاقتور گرج چمک کے طوفان بننے کے نتیجے میں انتہائی شدید بارش بھی ہو سکتی ہے جو کہ سیلابی صورتحال کا سبب بن سکتی ہے۔ لہٰذا احتیاط کریں!
⦾ سندھ (16 تا 20 اگست):
سوبےٹکے شمالی علاقوں بشمول دادو، لاڑکانہ، کشمور، گھوٹکی، قمبر شہدادکوٹ، سکّھر، جیکب آباد، جامشورو اور نوشہرو فیروز کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر گرج چمک کیساتھ تیز سے انتہائی تیز بارشوں کا امکان ہے جہاں تقریباً 100 سے 200 ملی میٹر جبکہ چند مقامات پر 200 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ سکّھر اور ملحقہ علاقوں میں ICON اور ECMWF دونوں ہی ماڈلز 200 ملی میٹر سے زیادہ بارش دکھا رہے ہیں۔
16 اگست سے مون سون ہواؤں میں اضافہ ہوتے ہی صوبے کے جنوبی اور جنوب مشرقی علاقوں میں تیز بارشیں متوقع ہیں بشمول کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین، ٹھٹّھہ اور ملحقہ علاقے۔ کُل 25 سے 50 ملی میٹر بارش جنوبی و جنوب مشرقی سندھ میں متوقع ہے جس کی شدّت جنوب مشرق کی سمت میں کم ہوگی۔
⦾ خیبر پختونخواہ (15 سے 18 اگست):
15 اگست کی شام سے ایبٹ آباد سمیت ہزارہ، مالاکنڈ، مالم جبّہ سمیت سوات، ہریپور، مانسہرہ، بالاکوٹ، مردان، صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ، بنّوں اور لکی مروت کے علاقوں میں تیز ہواؤں کیساتھ کہیں کہیں یا بڑے پیمانے پر تیز سے انتہائی تیز بارشوں کا آغاز متوقع ہے۔ 16 اگست سے سرگرمیاں مزید بڑے پیمانے پر ہونگی جس کے نتیجے میں اگلے 7 دنوں کے دوران 75 سے 125 ملی میٹر جبکہ کچھ پہاڑی مقامات پر 175 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ بونیر، دیر، شانگلہ، کرک، ٹانک اور ڈی آئی خان کے علاقوں میں بھی 50 سے 100 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔
سفر سے اجتناب! رواں ہفتے کاغان اور نیلم کی وادیوں کی جنوب سفر سے گریز کریں۔ 16 اگست کے بعد اس سپیل کا زور جنوبی علاقوں پر ہوگا۔
⦾ بلوچستان (16 تا 20 اگست):
صوبے بھر میں تیز سے انتہائی تیز بارش متوقع ہے جس میں خضدار، ژوب، سبّی، ڈیرہ بگٹی، بارکھان، کوہلو، لورالائی، ہرنائی سے جنوب میں اواران اور لسبیلہ کے علاقے شامل ہیں جہاں 16 سے 20 اگست کے درمیان 50 سے 100 ملی میٹر جبکہ کچھ مقامات پر 125 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ صوبے کے مشرقی پہاڑی سلسلے کیرتھر پر انتہائی شدید بارشیں متوقع ہیں جس کے سبب مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا اندیشہ ہے۔ بالخصوص صوبے کے جنوب مشرقی علاقوں میں کہیں کہیں آندھی اور گرج چمک کے طاقتور طوفان بھی بن سکتے ہیں۔
ہوا کا کم دباؤ سندھ سے مشرقی بلوچستان کی جانب بڑھے گا جس کی وجہ سے کچھ موسمیاتی ماڈل اورماڑا، پنجگور اور تربت کے علاقوں میں بھی 18 سے 20 اگست کے درمیان 40 سے 75 ملی میٹر بارش دکھا رہے ہیں۔