تازہ ترین
Home / تازہ ترین موسمی صورتحال / پیشگوئی: شدید مون سون بارشوں کے سبب بالائی پنجاب، بالائی خیبر پختونخواہ، کشمیر اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال کا اندیشہ! بڑے دریاؤں اور ندی نالوں میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع

پیشگوئی: شدید مون سون بارشوں کے سبب بالائی پنجاب، بالائی خیبر پختونخواہ، کشمیر اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال کا اندیشہ! بڑے دریاؤں اور ندی نالوں میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع

پیشگوئی: شدید مون سون بارشوں کے

سبب بالائی پنجاب، بالائی خیبر پختونخواہ اور کشمیر

میں سیلابی صورتحال کا اندیشہ! بڑے دریاؤں اور ندی

نالوں میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع۔ تجزئیے کے

مطابق اگلے 3 دنوں میں بعض مقامات پر 200 ملی میٹر

سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔

⦿ کیا ہونا ہے؟

انتہائی تیز سے انتہائی شدید بارش سے دریاؤں اور

شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی

ہے۔

⦿ کب ہونا ہے؟

29 جولائی صبح 6 بجے سے 2 اگست رات 9 بجے تک۔

⦿ کہاں ہونا ہے؟

ملک بھر میں۔

موجودہ موسمی صورتحال:

بالائی پنجاب اور کشمیر میں مون سون ہوائیں داخل ہو

رہی ہیں جبکہ سندھ میں بھاری مقدار میں بحیرہ عرب

سے نمی والی ہوائیں پہنچ رہی ہیں۔ جمعہ سے ہفتے کے

دوران ان مون سون ہواؤں کا ٹکراو مغربی ہواؤں کے

سلسلے سے متوقع ہے جس کے سبب ملک کے شمالی اور

مغربی علاقوں بشمول بالائی پنجاب/ خیبر پختونخواہ،

کشمیر اور بلوچستان میں تیز سے انتہائی شدید بارشوں

کا امکان ہے۔

30 جولائی شام 6 بجے سے 3 اگست رات 9 بجے تک

ہریپور، بالاکوٹ، مانسہرہ، سوات، نوشہرہ، اٹک، اسلام

آباد، راولپنڈی، کوٹلی، میرپور، جہلم، سیالکوٹ، نارووال،

گجرات، بھکّر، میانوالی، سرگودھا، کوہاٹ اور چکوال کے

علاقوں میں سیلابی صورتحال رونما ہونے کا اندیشہ

موجود ہے!

تفصیلات:

29 جولائی بروز جمعہ اور یکم اگست بروز پیر کے

درمیان یہ موسمی سرگرمی اپنے عروج پر ہو سکتی

ہے۔

⦾ بالائی اور وسطی پنجاب:

29 یا 30 جولائی کی رات یا صبح سویرے سے

راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا،

بھکّر، لاہور، اوکاڑہ اور قصور کے علاقوں میں بڑے پیمانے

پر گرج چمک اور ہواؤں کیساتھ تیز سے انتہائی شدید

بارشیں متوقع ہیں، 2 سے 3 مرتبہ اس قسم کی بارش ہو

سکتی ہے۔

رواں ہفتے کے اختتام تک راولپنڈی شہر اور اسلام آباد

میں 100 سے 150 ملی میٹر جبکہ بعض مقامات پر

200 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ میانوالی،

بھکّر، گجرات، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدّین، سیالکوٹ،

شیخوپورہ اور لاہور کے علاقوں میں 80 سے 150 ملی

میٹر بارش کافی شدّت کیساتھ ہو سکتی ہے، جس کے

سبب شہری علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔ لہٰذا انتظامیہ

ہائی الرٹ رہے اور علاقہ مکین احتیاط برتیں۔

⦾ خیبر پختونخواہ:

28 یا 29 جولائی کی دیر رات/ صبح سویرے ایبٹ آباد

سمیت ہزارہ، مالاکنڈ، سوات (بشمول مالم جبّہ)، ہریپور،

مانسہرہ، بالاکوٹ، مردان، صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ، بنّوں

اور لکّی مروت کے علاقوں میں طاقتور گرج چمک اور

تیز ہواؤں کیساتھ انتہائی شدید سے انتہائی تیز بارش کا

امکان ہے، جہاں مجموعی طور پر اگلے 3 دنوں میں 50

سے 150 ملی میٹر جبکہ بعض مقامات پر 175 ملی

میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ بونیر، دیر، شانگلہ،

کرک، ٹانک اور ڈی آئی خان کے علاقوں میں بھی کہیں

کہیں 50 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ تصویر

4 میں سیٹلائٹ پر مغربی ہواؤں کا سلسلہ خیبر

پختونخواہ کو متاثّر کرتا دیکھا جا سکتا ہے۔

سفر کی انتباہ! اس دوران

کاغان، سوات اور نیلم کی وادیوں

کی جانب سفر سے مکمّل گریز کریں!

⦾ آزاد کشمیر:

29 یا 30 جولائی سے پونچھ، مظفّرآباد، باغ، میرپور،

بھمبر اور کوٹلی کے علاقوں میں انتہائی تیز سے انتہائی

شدید بارشوں کا امکان ہے، جہاں 75 ملی میٹر سے زائد

بارش متوقع ہے۔ کشمیر کے زیادہ تر علاقوں بشمول

ڈڈیال اور راولاکوٹ میں تیز بارشیں متوقع ہیں۔

⦾ جنوبی پنجاب:

ڈی جی خان، لیّہ، جھنگ، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ،

ساہیوال، مظفّرگڑھ اور خانیوال کے علاقوں میں کہیں

کہیں گرج چمک کیساتھ مزید بارش کا امکان ہے جہاں

50 سے 75 ملی میٹر جبکہ ڈی جی خان اور راجنپور

میں سلیمان کے پہاڑوں پر مزید 100 ملی میٹر تک

بارش ہو سکتی ہے۔

اس دوران جنوب مشرقی پنجاب بشمول بہاولنگر،

بہاولپور، رحیم یار خان، لودھڑاں، پاکپتّن اور وہاڑی میں

بھی مزید 50 سے 100 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔

چند ایک مقامات پر طاقتور گرج چمک کے طوفان بننے

کی صورت میں انتہائی شدید بارش بھی ہو سکتی ہے۔

مجموعی طور پر اس دوران بارش کا زور پنجاب کے

شمالی اور مغربی علاقوں کی جانب ہوگا۔

⦾ بلوچستان:

شمالی اور مشرقی علاقوں بشمول کوئٹہ، قلّات، ژوب،

سبّی، ڈیرہ بگٹی، خضدار، بارکھان، کوہلو، لورالائی،

زیارت اور ہرنائی سے جنوب میں اوران اور لسبیلہ تک

تیز سے انتہائی تیز بارشوں کا امکان ہے جہاں مزید 50

سے 80 ملی میٹر جبکہ بعض مقامات پر 120 ملی میٹر

سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ صوبے کے مشرقی میں واقع

کیرتھر کے پہاڑی سلسلے پر انتہائی شدید بارشوں کے

باعث مقامی ندی نالوں میں اس دوران طغیانی کا

اندیشہ ہے۔ کہیں کہیں گرج چمک کے طاقتور طوفان

بالخصوص صوبے کے جنوب مشرقی حصّوں میں آندھی

اور گرج چمک کیساتھ تیز بارش کا سبب بھی بن سکتے

ہیں۔ اگلے ہفتے میں کئی مقامات پر مزید 100 ملی میٹر

بارش کے امکانات بڑھتے ہوۓ نظر آ رہے ہیں۔

بلوچستان میں درج بالا اضلاع پہلے سے ہی مون سون

کی شدید بارشوں کے سبب بری طرح سے متاثّر ہیں۔

اعلیٰ حکّام سے گزارش ہے کہ صوبے کے سیلاب سے متاثّر

علاقوں میں امدادی کاروائیوں کو ترجیح دیں اور ہائی

الرٹ رہیں!

 

⦾ سندھ:

مون سون کا زور شمال کی جانب منتقل ہونے کے سبب

صوبے کے زیادہ تر علاقوں میں محض چند مقامات پر یا

کہیں کہیں ہی بارش کا امکان ہے۔ تاہم بارش کے سب سے

زیادہ امکانات صوبے کے شمال مغربو علاقوں بشمول

لاڑکانہ، کشمور، گھوٹکی، قمبر شہدادکوٹ، سکّھر، دادو،

جیکب آباد، جامشورو اور نوشہرو فیروز میں ہیں جہاں

25 سے 50 ملی میٹر تک مزید بارش کا امکان ہے۔ مون

سون سندھ میں بالخصوص جنوبی اور جنوب مشرقی

علاقوں بشمول کراچی، حیدرآباد، عمرکوٹ، تھرپارکر،

میرپورخاص، نوابشاہ، بدین اور ٹھٹّھہ میں ایک مرتبہ

پھر 3 یا 4 اگست سے زور پکڑے گا۔

About Taha Amerjee

Check Also

16 نومبر 2024 : ملک بھر کے رات کے درجہ حرارت میں کمی۔ کالام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4 او زیادہ سے زیادہ 5.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ۔ ملک بھر کے درست درجہ حرارت جانئیے۔

مغربی ہواؤں کے سلسلہ کے گزرنے کے بعد ملک بھر کے رات کے درجہ حرارت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے