⦿ کیا ہونا ہے؟
خشک، گرم اور صاف موسم جمعہ تک جاری رہیگا۔ جمعے کی رات یا ہفتے کو مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ متوقع ہے جس کے نتیجے میں 70 سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی طاقتور آندھیاں اور گرج چمک کیساتھ بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔ آسمانی بجلی گرنے کا نمایاں خدشہ ہوگا۔
⦿ کب ہونا ہے؟
18 مارچ دوپہر 12 بجے سے 20 مارچ رات 9 بجے تک۔
⦿ کہاں ہونا ہے؟
شمال مشرقی بلوچستان، خیبر پختونخواہ، مغربی، وسطی اور بالائی پنجاب، ڈی جی خان ڈویژن اور جنوبی آزاد کشمیر۔
⦾ خلاصہ:
ملک کے زیادہ تر حصّوں میں معمول سے 5 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ درجہ حرارت جاری رہیں گے جن میں جمعرات یا جمعہ تک مزید 1 سے 2 ڈگری اضافے کا امکان ہے۔ تاہم مغربی ہواؤں کی آمد کے باعث ملک کے بالائی نصف حصّے اور مغربی علاقوں میں جمعہ یا ہفتے تک مطلع ابر آلود ہونے کی توقع ہے، جس کے بعد شدید موسمی حالات بشمول گرد اور گرج چمک کے طاقتور طوفان، ژالہ باری اور چند مقامات پر تیز بارش متوقع ہے۔
یہ پیشگوئی 80 فیصد اعتماد پر شائع کی جا رہی ہے۔
⦾ خیبر پختونخواہ:
صوبے کے 90 فیصد میدانی علاقوں بشمول بنّوں، ڈی آئی خان، لکی مروت، پشاور، کوہاٹ اور سوات، ہزارہ اور مالاکنڈ کی وادیوں میں کہیں کہیں گرد اور گرج چمک کے شدید طوفان بننے کا امکان ہے جبکہ ساتھ تیز بارش اور ژالہ باری متوقع ہے۔
65 سے 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی آندھی کیساتھ کئی مقامات پر ژالہ باری کا امکان ہے۔ مجموعی طور پر 20 سے 35 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔
اس مغربی ہواؤں کے سلسلے کے زیرِ اثر شمالی خیبر پختونخواہ میں برفباری کی سطح 8000 فٹ کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔ درجہ حرارت میں 6 سے 9 ڈگری سینٹی گریڈ کمی رواں ہفتے کے اختتام سے اگلے ہفتے کے دوران متوقع ہے۔
ہزارہ اور مالاکنڈ کے علاقوں میں تیز بارش کا امکان ہے جہاں 30 سے 50 ملی میٹر بارش جبکہ بعض مقامات پر 80 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔
⦾ پنجاب اور کشمیر:
اٹک، راولپنڈی اور چکوال کے اضلاع بشمول اسلام آباد میں گرد اور گرج چمک کے طاقتور طوفان بننے کے سب سے زیادہ امکانات ہیں، جس کا سب سے زیادہ زور خطّہٰ پوٹھوہار میں ہوگا۔ طوفان کے دوران زیادہ سے زیادہ ہواؤں کی رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ ہواؤں کی اوسطاً رفتار 50 سے 75 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ زیادہ سے زیادہ جھکّڑوں کی رفتار 85 سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ بارش کی مقدار 15 سے 30 ملی میٹر جبکہ کچھ مقامات پر 50 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ کچھ اس ہی طرز پر بارش جہلم، منگلا، میرپور، کوٹلی، مظفّرآباد، پونچھ اور باغ کے علاقوں میں بھی ہو سکتی ہے۔
گرج چمک کے طاقتور طوفانوں کیساتھ بھمبر، منڈی بہاءالدّین، سرگودھا، فیصل آباد، بھکّر، جھنگ، لیّہ اور گجرات کے علاقوں میں بھی تیز بارش ہو سکتی ہے۔ اس دوران مٹّی کے طوفان بھی متوقع ہیں جن میں آندھی کی رفتار 80 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ حالانکہ موسمی ماڈلز صوبے کے وسطی علاقوں میں بارش نہیں دکھا رہے، ہمارے تجزئیے کے مطابق کچھ علاقوں میں شدید گرج چمک کیساتھ 10 سے 25 ملی میٹر جبکہ چند ایک مقامات پر 35 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔
فی الحال لاہور، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ کے علاقوں میں شدید موسمی صورتحال رونما ہونے کے امکانات کم ہیں، تاہم طاقتور گرج چمک کے طوفان پھر بھی بن سکتے ہیں۔ رواں ہفتے کے اختتام سے اگلے ہفتے کے دوران درجہ حرارت میں تقریباً 5 سے 8 ڈگری تک کمی ممکن ہے۔ مجموعی طور پر 5 سے 15 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔
⦾ بلوچستان:
صوبے کے شمالی پہاڑی مقامات میں جمعرات کی رات یا جمعے سے مطلع ابر آلود ہو جاۓ گا، جس کے بعد لورالائی، ہرنائی، ژوب اور ملحقہ اضلاع میں کہیں کہیں یا چند مقامات پر گرج چمک کے طاقتور طوفان بننے کے سبب شمال مغرب کی سمت سے 70 سے 90 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی آندھی چلنے کا امکان ہے۔ کوئٹہ سمیت شمال مشرقی بلوچستان کے دیگر علاقوں میں درجہ حرارت میں 7 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ کمی متوقع ہے جبکہ دن کے وقت ہواؤں کی رفتار 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
⦾ جنوبی پنجاب بشمول ڈی جی خان، ملتان اور بہاولپور کے علاقوں میں بھی چند مقامات پر گرج چمک کے طوفان بن سکتے ہیں، البتّہ امکانات 40 فیصد تک ہیں۔ مٹّی کے طوفان کیساتھ 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی آندھی چل سکتی ہے۔ ڈی جی خان کے پہاڑوں میں بالخصوص ژالہ باری کے امکانات ہیں تاہم ملتان اور بہاولپور ڈویژن میں کوئی خاص بارش کا امکان نہیں۔
رواں ہفتے کے آخر سے اگلے ہفتے کے دوران درجہ حرارت میں 6 سے 9 ڈگری سینٹی گریڈ کمی متوقع ہے۔
⦾ سندھ:
تھوڑی بہت ابر آلودگی ہو سکتی ہے تاہم مجموعی طور پر صوبے بھر میں گرج چمک کے طوفان بننے کے محض 30 فیصد امکانات ہیں، جو کہ صوبے کے شمالی اور شمال مغربی حصّوں تک محدود ہونگے۔
مطلع جزوی طور پر ابر آلود ہونے کے باوجود درجہ حرارت میں 4 سے 7 ڈگری کمی متوقع ہے۔ زیادہ تر دھوپ رہیگی۔
کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص میں شمال کی سمت سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی ہوائیں چل سکتی ہیں۔ نوابشاہ، حیدرآباد اور دادو کے علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتے ہیں، جو کہ مغربی ہواؤں کے سبب 35 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جائیں گے۔ سندھ کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں بارش کے کوئی خاص امکانات نہیں۔