خصوصی رپورٹ: محکمہ موسمیات کو مارگلہ کی پہاڑیوں پر
رین گیجز کا جال بچھانے کی ضرورت ہے تاکہ اسلام آباد
زون 1 اور زون 2 میں سیلابی صورتحال رونما ہونے کی
پیشگوئی بہتر انداز میں کی جا سکے۔
1) موسم کا حال کے تجزئیے کے مطابق کشمیر اور ضلع
راولپنڈی کی شمال مشرق کی جانب موجود تحصیلوں کی جو
پہاڑیاں سطح سمندر سے 2500 سے 4000 فٹ بلند
ہیں، ان پر انتہائی شدید بارش کے واقعات میں گزشتہ 5
سالوں میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایسا ہی ایک
واقعہ گزشتہ سال 27 اگست 2020 کو ہوا جب کہوٹہ اور
کوٹلی ستیاں کے علاقوں میں 250 سے 350 ملی میٹر
بارش محض چند گھنٹوں میں ریکارڈ ہوئی، جس کے نتیج
ے میں دریاۓ کورنگ میں شدید سیلابی صورتحال
دیکھی گئی اور زون 5 میں کئی رہائشی علاقے زیرِ آب آ
گئے، جنہیں علم ہی نہیں تھا کہ اوپر پہاڑوں پر کس قدر
شدید بارش ہو چکی ہے!
2) مارگلہ کی پہاڑیوں کو کڑی نگرانی کی ضرورت ہے!
کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے E-11 جیسے انتہائی گنجان
آباد سیکٹرز کو پنپنے کی اجازت دے کر اپنی بے شرمی اور
انتہا کی کرپشن کا ثبوت دیا ہے، جس کے سبب چند ہی
سالوں میں تعمیر شدہ رقبے کی شرح 90 فیصد سے تجاوز کر
چکی ہے، جو کہ نالوں میں شدید طغیانی کا سبب بن رہی
ہے۔ تاہم مارگلہ کی پہاڑیوں پر ہونے والی بارش کا کیا؟
3) کیا آپ کو معلوم ہے کہ مارگلہ کی پہاڑیاں کُل 200
مربّع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہیں، جس کا رقبہ اسلام آباد
کے کُل شہری رقبے سے زیادہ ہے؟ مارگلہ کی پہاڑیوں
تک رسائی بھی کوئی مسئلہ نہیں، جہاں کئی سڑکیں اور
پگ ڈنڈیاں درجنوں مقامات سے مارگلہ کی چوٹیوں تک
جاتی ہیں۔ البتّہ افسوس کی بات یہ ہے کہ اسلام آباد
کے سیکٹر H-8 میں واقع محکمہ موسمیات کے ہیڈ کوارٹر
پر دکھاوے کیلئے لگے ایک درجن خودکار موسمی سٹیشن
سڑ رہے ہیں، تاہم انکا کسی کو کوئی فائدہ نہیں!
4) محکمہ موسمیات کے خودکار موسمی سٹیشن پروگرام
(FAWS) کو چاہئیے کہ کم از کم 12 رین گیجز مارگلہ کی
پہاڑیوں پر مختلف مقامات پر نصب کرے اور یہ مکمّل
غلط معلومات فراہم کرنے والی ٹیلیمیٹرک گیجز کو بھی فی
الفور ختم کر کے صحیح بارش کی مقدار رپورٹ کرنے والی
رین گیجز لگاۓ۔ یہ ٹیلیمیٹرک گیجز ہمیشہ ہی انتہائی شدید
بارش کی صورت میں بارش کی مقدار اصل سے 35
فیصد تک کم رپورٹ کرتی ہیں! اسکا ثبوت E-11 میں
لگے موسمی سٹیشن سے ملتا ہے، جہاں گزشتہ روز کُل 155
ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ چند سو میٹر کی دوری پر گولڑہ میں
لگی ٹیلیمیٹرک رین گیج پر صرف 107 ملی میٹر بارش رپورٹ
ہوئی۔ یہ انتہائی اہم قدم ہے، جو کہ نہ صرف راولپنڈی
بلکے پہاڑوں کے اور بھی قریب واقع اسلام آباد شہر
میں نالہ لئی میں رونما ہونے والی سیلابی صورتحال سے
بچاؤ میں معاون کردار ادا کر سکتا ہے۔
5) محکمہ موسمیات کو اپنی ناہلی چھپانے کیلئے میڈیا میں
جھوٹی بارش کی مقدار بتانے کی ضرورت نہیں! اسلام
آباد اور راولپنڈی میں کہیں بھی 3 گھنٹوں کے دوران
330 ملی میٹر بارش ریکارڈ نہیں کی گئی! محکمہ موسمیات
کی ویب سائٹ وزٹ کر کے آپ یہ بھی جان لیں
گے کہ اسلام آباد کے شہری علاقوں سے شدید سیلاب
کی ویڈیوز موصول ہونے کے باوجود بھی نہ تو محکمہ
موسمیات اور نہ ہی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے
کوئی موسمی انتباہ جاری کی، حتّیٰ کہ راولپنڈی میں نالہ لئی
میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 21 فٹ تک جا
پہنچی تھی!
پہلی تصویر کیلئے اسد الرحمان اور انکی ٹیم کے شکر گزار ہیں!