تازہ ترین
Home / تازہ ترین موسمی صورتحال / پاکستان بھر کی پیشگوئی (اگلے 7 دن): بالائی پنجاب اور بالائی خیبر پختونخواہ میں دوبارہ سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی ہے

پاکستان بھر کی پیشگوئی (اگلے 7 دن): بالائی پنجاب اور بالائی خیبر پختونخواہ میں دوبارہ سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی ہے

مون سون کی مزید بارشوں کا امکان: بالائی پنجاب، بالائی خیبر پختونخواہ اور کشمیر میں سیلابی صورتحال رونما ہو سکتی ہے۔ ملک بھر میں بارشوں کا امکان۔ اگلے 3 دنوں کی پیشگوئی کے مطابق چند مقامات پر 250 سے 350 ملی میٹر سے زائد بارش متوقع ہے۔

⦿ کیا ہونا ہے؟
انتہائی شدید بارش کے سبب دریاؤں اور شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال بن سکتی ہے۔

⦿ کب ہونا ہے؟
19 جولائی صبح 6 بجے سے 21 جولائی رات 9 بجے تک۔

⦿ کہاں ہونا ہے؟
ملک بھر میں۔

موسمی تجزیہ: 18 جولائی بروز اتوار (آج) سے مون سون ہوائیں پنجاب اور کشمیر میں داخل ہونا شروع ہو جائیں گی۔ آج دیر رات یا کل صبح سویرے سے شمال میں مغربی ہواؤں کے سلسلے سے منسلک 2 ہوا کے کم دباؤ کی بدولت مون سون بارشیں دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے۔ اسکے سبب ملک کے شمالی اور مغربی علاقوں بشمول بالائی پنجاب اور بالائی خیبر پختونخواہ میں انتہائی شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔

درج ذیل علاقوں میں 19 جولائی صبح 6 بجے سے 21 جولائی دوپہر 12 بجے تک سیلابی صورتحال رونما ہونے کا خدشہ ہے:
ہریپور، ایبٹ آباد، راولپنڈی، اسلام آباد، سیالکوٹ، جہلم، میرپور، گجرات، بالاکوٹ، مانسہرہ، سوات، مردان، اٹک، کوٹلی، بھکّر، ڈی آئی خان، میانوالی، کوہاٹ اور چکوال۔

تفصیلات:
⦾ شمالی اور وسطی پنجاب:
آج دیر رات یا کل صبح سویرے سے راولپنڈی، اسلام آباد، جہلم، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، منڈی بہاءالدّین، سرگودھا، اٹک اور چکوال کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تیز سے انتہائی شدید بارشیں متوقع ہیں جن کے ساتھ گرج چمک کے طاقتور طوفان اور ہوائیں بھی منسلک ہونگی۔ 24 گھنٹوں کے اندر اندر 100 سے 200 ملی میٹر جبکہ بعض مقامات پر 300 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہو سکتی ہے جس میں منگلا سمیت جہلم کے بعض علاقے، پنڈی (بشمول مری اور کہوٹہ) اور اسلام آباد کے علاقے شامل ہیں۔ بارش کی ممکنہ مقدار اور ہوا کا کم دباؤ درج ذیل تصاویر میں دیکھیں:

 

اگلے ہفتے مجموعی طور پر 50 سے 100 ملی میٹر جبکہ کچھ علاقوں میں 150 ملی میٹر سے زیادہ بارش میانوالی، سرگودھا، نارووال اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ہو سکتی ہے۔ اپنے علاقے میں ممکنہ بارش کی کُل مقدار جاننے کیلئے درج ذیل تصویر دیکھیں:

عوام سے احتیاط کی درخواست ہے جبکہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔
اس دوران لاہور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، فیصل آباد، چنیوٹ اور جھنگ کے علاقوں میں 50 ملی میٹر سے کم بارش کی توقع ہے، البتّہ بعض مقامات پر 80 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔

⦾ خیبر پختونخواہ:
آج رات یا کل صبح سویرے ہزارہ (بشمول ایبٹ آباد)، مالاکنڈ، سوات (بشمول مالم جبّہ)، ہریپور، مانسہرہ، بالاکوٹ، مردان، صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ، بنّوں اور لکّی مروت کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تیز سے انتہائی شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کیساتھ گرج چمک کے طاقتور طوفان بھی منسلک ہونگے۔
اگلے 3 دنوں میں 150 سے 200 ملی میٹر بارش جبکہ بعض مقامات پر 250 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ 20 اور 21 جولائی کے درمیان ٹانک اور ڈی آئی خان کے علاقوں میں 50 سے 200 ملی میٹر بارش کی توقع ہے۔
اپنے علاقے میں ممکنہ بارش کی مقدار درج ذیل تصویر  میں دیکھیں:

تاہم موسم کا حال کے تجزئے کے مطابق مغربی خیبر پختونخواہ بشمول پشاور اور سابقہ فاٹا کے علاقوں میں بہت زیادہ بارش کا امکان نہیں، جہاں صرف چند ملی میٹر بارش ہی ہونے کا امکان ہے۔
درج ذیل تصویر میں جنوبی خیبر پختنخواہ اور مغربی پنجاب پر موجود ہوا کا کم دباؤ دیکھیں جو کہ دریاۓ سندھ کی دونوں طرف شدید بارشوں کا سبب بنے گا۔

سفر کی ہدایات: اگلے ہفتے کاغان، سوات اور نیلم کی وادیوں اور دیگر شمالی مقامات کی طرف سفر سے گریز کریں جہاں شدید بارشوں کے سبب مٹّی کے تودے گرنے اور دریاؤں میں شدید طغیانی کا خدشہ ہے۔

⦾ آزاد کشمیر:
پونچھ، مظفّرآباد، باغ، میرپور، بھمبر اور کوٹلی کے علاقوں میں آج دیر رات یا کل صبح سویرے انتہائی تیز سے شدید بارشیں شروع ہونے کا امکان، جو کہ 75 سے 150 ملی میٹر کے درمیان ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔ راولاکوٹ سمیت کشمیر میں 5000 فٹ سے بلند پہاڑوں پر انتہائی شدید بارش متوقع ہے جو کہ کُل 200 ملی میٹر تک ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔

⦾ جنوبی پنجاب:
ڈی جی خان، لیّہ، جھنگ، مظفّرگڑھ اور خانیوال کے علاقوں میں کہیں کہیں گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے، جہاں 15 سے 25 ملی میٹر بارش جبکہ ڈی جی خان اور راجنپور میں سلیمان کے پہاڑوں پر 75 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔
جنوب مشرقی پنجاب بشمول بہاولنگر، بہاولپور، لودھراں، پاکپتّن، وہاڑی اور رحیم یار خان میں تاہم 10 ملی میٹر یا اس سے بھی کم بارش کا امکان ہے۔ البتّہ گرج چمک کے طاقتور طوفان چند ایک مقامات پر ان علاقوں میں بن سکتے ہیں جس سے انتہائی تیز بارش ہو سکتی ہے۔
ہوا کا کم دباؤ شمالی پنجاب پر موجود ہونے کے باعث بارش کا زور صوبے کے شمالی اور مغربی علاقوں کی جانب ہوگا۔

⦾ بلوچستان:
شمال مشرقی اور جنوب مغربی علاقوں بشمول ژوب، سبّی، ڈیرہ بگٹی، خضدار، بارکھان، کوہلو، لورالائی، زیارت اور ہرنائی سے جنوب میں اوران اور لسبیلہ تک معتدل سے تیز بارش کا امکان ہے، جہاں 15 سے 30 ملی میٹر جبکہ کچھ علاقوں میں 50 ملی میٹر سے زیادہ بارش پیر (19 جولائی) کی شام یا رات سے بدھ (20 جولائی) کی صبح یا دوپہر کے درمیان ہو سکتی ہے۔
صوبے کے مشرقی پہاڑی سلسلے (کیرتھر) پر انتہائی تیز بارش بھی ہو سکتی ہے جس سے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ چند مقامات پر طاقتور گرج چمک کے طوفان بھی بن سکتے ہیں، باالخصوص صوبے کے جنوبی اور جنوب مشرقی علاقوں میں۔ تاہم گزشتہ ہفتے کے مقابلے بارش کی مقدار کافی کم ہوگی۔

⦾ سندھ:
19 جولائی (پیر) کی شام یا رات سے جمعرات (22 جولائی) کی صبح یا دوپہر تک کہیں کہیں گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے، جس کے زیادہ امکانات شمال مغربی علاقوں بشمول لاڑکانہ، کشمور، گھوٹکی، قمبر شہدادکوٹ، دادو، جیکب آباد، جامشورو اور نوشہرو فیروز کے علاقوں میں ہیں جہاں 15 سے 30 ملی میٹر جبکہ کچھ مقامات پر 50 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔ تاہم گزشتہ ہفتے کی طرح بڑے پیمانے پر تیز بارش کا امکان نہیں۔

سندھ اور بلوچستان میں ممکنہ بارش کی مقدار درج ذیل تصویر میں دیکھیں:


اس دوران کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین اور ٹھٹّھہ کے علاقوں میں جنوب مغرب کی سمت سے 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ہوائیں جبکہ زیادہ سے زیادہ جھکّڑ 65 سے 75 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتے ہیں، جبکہ اگلے ہفتے کے وسط تک درجہ حرارت میں 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ متوقع ہے۔
ہفتے کے وسط یا آخر کی جانب چند مقامات پر یا کہیں کہیں بارش کا بھی امکان ہے۔ تاہم چند ایک مقامات پر بھی بارش کی مقدار 25 ملی میٹر سے کم رہنے کا امکان ہے۔

About Taha Amerjee

Check Also

19 نومبر 2024 : سکردو منفی 4.8 ، کالام منفی 4.6 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ ملک کے سرد ترین مقامات۔ ملک بھر کے درست درجہ حرارت جانئیے۔

گزشتہ روز ملک بھر کے درجہ حرارت میں کمی ، ملک کے میدانی علاقوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے