طوفان پر رپورٹ: موسم کا حال وہ واحد پلیٹ فارم تھا جس نے 20 جون کو وسطی اور جنوبی خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں رونما ہونے والے گرج چمک کے شدید طوفان کے حوالے سے موسمی انتباہ 1 دن قبل جاری کر دی تھی۔ ہمارے اندرونی ذرائع کے مطابق شورکوٹ میں زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار 96 کلومیٹر فی گھنٹہ، بہاولنگر 94 کلومیٹر فی گھنٹہ، بہاولپور شہر 54 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق ملتان ائیرپورٹ پر آندھی کی رفتار 93 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔ ناکارہ محکمہ موسمیات کے صوبائی ادارے آر ایم سی پنجاب باالخصوص اس موسمی واقعے کے حوالے سے کسی بھی قسم کی پیشگوئی کرنے میں بری طرح ناکام رہا جبکہ پنجاب کے کئی شہروں جیسے کہ بھکّر، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، اوکاڑہ، بہاولنگر، بہاولپور، ڈی جی خان اور ساہیوال سے آندھی کی رفتار رپورٹ نہیں کی!
تفصیلات ملاحظہ کریں: گزشتہ اتوار (20 جون) کو ڈی آئی خان میں گرج چمک کے شدید طوفان بننا شروع ہوۓ جو کہ ڈی جی خان تک پھیلے ہوۓ تھے اور جلد بہت طاقتور ہو گئے۔ 100 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد شدّت کی آندھی کیساتھ ان طوفانوں نے بھکّر کو متاثّر کیا، جہاں انتہائی شدید بارش 45 منٹ میں ہی 60 ملی میٹر ریکارڈ ہو گئی! مشرق کی سمت میں بڑھتی اس گرج چمک کے طوفانوں کی قطار میں بارش اتنی نہ رہی، تاہم ان سے مٹّی کے اتنے طاقتور طوفان رونما ہوۓ کہ دن رات میں تبدیل ہو گیا، جس کی تزدیک جھنگ سے موصول ہونے والی ویڈیوز سے ہوتی ہے، جہاں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد آندھی کیساتھ 24 ملی میٹر بارش اور خطرناک موسمی صورتحال رونما ہوئی۔
چنیوٹ تک پہنچتے پہنچتے بہت کم بارش رہ گئی تھی۔ ربوہ میں لگے موسمی سٹیشن پر 1 ملی میٹر بارش کیساتھ زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار 81 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔ البتّہ فیصل آباد، شیخوپورہ، لاہور، اوکاڑہ اور ساہیوال کے علاقوں میں طوفان 75 سے 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرایا۔ لاہور ائیرپورٹ پر زیادہ سے زیادہ ہوا کی رفتار 88 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔ ایک مرتبہ پھر آر ایم سی پنجاب فیصل آباد سے درست ہوا کی رفتار رپورٹ کرنے میں ناکام رہا، یہاں تک کہ ہوا کی سمت تک غلط تھی!
اس دوران جنوبی پنجاب میں مظفّرگڑھ سے ملتان تک کہیں کہیں آندھی کیساتھ تیز بارش ہوئی۔ کوٹ ادّو میں 11 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ بہاولپور ائیرپورٹ پر 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ البتّہ آر ایم سی پنجاب نے ان دونوں علاقوں سے آندھی کی کوئی رفتار رپورٹ کرنا گوارا نہ کی۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے اس شدید موسمی صورتحال سے قبل کسی بھی قسم کی پیشگوئی یا انتباہ کا جاری نہ ہونا ایک مرتبہ پھر اس ناکارہ ادارے کی ناہلی، بدعنوانی اور اپنے کام سے عدم دلچسپی کا ثبوت دیتا ہے۔
ہمارے فیس بک پیج کا جائزہ لیں جہاں گزشتہ شام بارش کی مکمّل رپورٹ پوسٹ کر دی گئی تھی۔