مون سون بارشوں کی آمد : بالائی پنجاب ، خیبرپختونخواه اور کشمیر میں موسلادھار بارش کا امکان! ملک بھر میں بارشیں!
اگلے 7 روز کی پیشگوئی کے مطابق بعض مقامات پر 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے!
⦿ ممکنات : انتہائی شدید بارش اور کلاوڈ برسٹ جیسے حالات کے باعث دریاؤں اور نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
⦿ اطلاق: 16 جولائی صبح 6 بجے سے 23 جولائی 2024 تک
⦿ علاقے: ملک بھر میں
خلاصہ:
ایک کمزور مغربی ہواؤں کا سلسلہ ، ملک کے بالائی اور وسطی حصوں میں موجود ہے۔ خلیج بنگال اور بحیرہ عرب دونوں سے مون سون کی ہوائیں ملک کے مشرقی علاقوں کو متاثر کر رہی ہیں۔ اگرچہ مون سون کی ہواؤں کی شدت پاکستان میں کمزور ہے اور اسے طاقتور کرنے کے لیے ویسٹرن ڈسٹربنس (مغربی ہواؤں) کی ضرورت ہے۔ توقع ہے کہ 17 جولائی سے یکے بعد دیگرے آنے والے 2 طاقتور مغربی ہواؤں کے سلسلے ملک کے شمالی اور مغربی علاقوں میں شدید بارشوں کا باعث بنیں گے مگر ان مغربی ہواؤں سے سندھ میں بارشوں کا امکان کم نظر آتا ہے۔
تفصیلات:
⦾ شمالی اور وسطی پنجاب اور کے پی کے میں:
17 /18 جولائی کی رات دیر گئے یا الصبح ، شدید گرج چمک ، تیز آندھی اورموسلادھار بارش کے 2 دور ممکن ہیں، اس دوران بعض مقامات پر طوفانی ہواؤں کے ساتھ انتہائی شدید گرج چمک کا بھی امکان ہے، راولپنڈی/ اسلام آباد، میانوالی ، تلہ گنگ، جہلم، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، بھکر، لاہور، اوکاڑہ، قصور، بنوں، ڈی آئی خان کے علاقوں میں اگلے ہفتے زیادہ تر جگہوں پر کم از کم 50 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے اور بعض مقامات پر بارش کی مقدار 100 ملی میٹر سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ اس خطے میں 23 جولائی تک آندھی/گرج چمک کے ساتھ بارش کے کم از کم 2 سے 3 دور متوقع ہیں۔ راولپنڈی اور اسلام آباد میں اس ہفتے 40 سے 75 ملی میٹر بارش اور بعض مقامات خاص طور پر راولپنڈی، چکوال اور تلہ گنگ کے جنوبی علاقوں میں 100 ملی میٹر سے بھی زیادہ بارش ہونے کا امکان نظر آتا ہے، اسی طرح خیبرپختونخواہ میں، بالاکوٹ، مردان، صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ، لکی مروت، پشاور، ایبٹ آباد (ہزارہ) اور مالاکنڈ کے علاقوں میں بھی 35 سے 50 ملی میٹر کی تیز بارش کی توقع ہے۔ چند مقامات پر ژالہ باری کے ساتھ بجلی گرنے کا بھی امکان ہے۔
بہت زیادہ بارش کے نتیجے میں شہروں میں نشیبی علاقے زیرآب آسکتے ہیں۔ احتیاط کا مشورہ دیا جاتا ہے اور حکام سے الرٹ رہنے کی درخواست کی جاتی ہے!
⦾ جنوبی پنجاب میں:
ملتان، ڈی جی خان، راجن پور، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خان، ساہیوال، مظفر گڑھ اور خان کے علاقوں میں 17سے 18 جولائی کی رات گئے/صبح سے کہیں کہیں آندھی اور تیز گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔اس دوران کل 40 سے 70 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔ بعض علاقوں میں اگلے 7 روز کے دوران کؔل 90 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ ہونے کا امکان ہے ۔ آندھی کے دوران طوفانی ہواؤں کے جھکڑ بھی چل سکتے ہیں۔ (نقشہ 1 اور 3 دیکھیں)۔
ٹریول ایڈوائزری: اس ہفتے کاغان، سوات اور نیلم کی وادیوں کے ساتھ ساتھ دیگر شمالی علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
⦾ آزاد کشمیر میں:
پونچھ، مظفرآباد، باغ، میرپور، بھمبر اور کوٹلی علاقوں میں 17 جولائی کی رات دیر گئے شروع ہونے والی بارش اور 18 جولائی کی صبح تک ان علاقوں میں 50 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ ہونے کی توقع ہے۔ کشمیر کے بیشتر مقامات پر خاص کر راولاکوٹ اور ڈھڈیال میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ مگر کشمیر کے اونچائی والے علاقوں میں زیادہ تر خشک سالی جاری رہے گی۔
مجموعی طور پر، ان بارشوں کا مرکز پنجاب اورخیبر پختونخواہ کے شمالی اور مغربی علاقے ہوں گے۔
⦾ بلوچستان میں:
ژوب، سبی، ڈیرہ بگٹی، خضدار، بارکھان، کوہلو، لورالائی، زیارت اور ہرنائی سمیت شمالی اور مشرقی حصوں میں شدید سےانتہائی شدید بارشوں کا امکان ہے، خضدار، آواران اور لسبیلہ کے علاقوں کے جنوب میں 40 سے 70 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔ 17 جولائی اور 23 جولائی کے درمیان کچھ مقامات پر 90 ملی میٹر سے زائد بارشوں کا امکان ہے۔ صوبے کے مشرقی پہاڑی سلسلوں (کیرتھر پہاڑیوں) کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہو سکتی ہیں۔ جس کی وجہ سے مقامی دریاؤں اور ندی نالوں میں شدید سیلاب آ سکتا ہے۔ خاص طور پر صوبے کے جنوب مشرقی حصوں میں بعض مقامات پر شدید گرج چمک کے ساتھ تیز ہواؤں اور موسلادھار بارش کا امکان ہے ۔ اس ہفتے ان علاقوں میں بیشتر مقامات پر پر کم سے کم 50 سے 80 ملی میٹر سے زائد بارش بھی ریکارڈ ہوسکتی ہے۔
⦾ سندھ میں:
18 جولائی کی شام/رات کو گرج چمک کے ساتھ بارش کی شروع ہونے کا امکان ہے اور لاڑکانہ، کشمور، گھوٹکی، قمبر شہداد کوٹ، سکھر، دادو، جیکب آباد، جامشورو اور نوشہرو فیروز سمیت صوبے کے شمال مغربی علاقوں کو بھی یہ ہوائیں متاثر کریں گی ۔ 35 سے 60 ملی میٹر بارش ہونے کا امکان ہے۔ مونسون کا سلسلہ جیسے جیسے طاقتور ہو گا تو بعض مقامات پر بارش کی مقدار 80 ملی میٹر سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ 19 اور 20 جولائی کو مون سون کی بارشوں کا ایک اور سلسلہ جنوب مشرقی سندھ میں داخل ہو نے کا امکان ہے ، جس سے صوبے کے جنوبی اور جنوب مشرقی حصوں میں بھی شدید بارشیں شروع ہو جائیں گی، جن میں کراچی، نواب شاہ، حیدرآباد، میرپور خاص، تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین اور ٹھٹھہ کے علاقے شامل ہیں۔ جہاں بعض مقامات پر کل 30 سے 60 ملی میٹر بارش متوقع ہیں۔ سندھ کے مذکورہ علاقوں میں موسلادھار بارش کا امکان 40 فیصد ہے۔