ملک بھر کی پیشگوئی (اگلے 10 دن): بلوچستان اور لاہور
سمیت بالائی پنجاب، خیبر پختونخواہ جبکہ کراچی سمیت جنوبی
سندھ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بڑے پیمانے پر
بارش/ برفباری کی توقع!
⦿ کیا ہونا ہے؟
تیز ہواؤں کیساتھ تیز بارش اور شدید برفباری!
⦿ اطلاق؟
30 دسمبر 2021 رات 9 بجے سے 8 جنوری 2022 رات 9 بجے تک۔
⦿ کہاں ہونا ہے؟
ملک بھر میں۔
خلاصہ:
29 دسمبر سے 8 جنوری کے درمیان مغربی ہواؤں کے
یکے بعد دیگرے 3 سلسلے ملک کو جنوب مغرب کی
سمت سے متاثّر کر سکتے ہیں، جن بحیرہ عرب سے طاقتور
نمی والی ہواؤں کی حمایت حاصل ہوگی۔ یہ سست رفتار
ہوا کے کم دباؤ اور بالائی فضا میں طاقتور جیٹ سٹریمز کے
باعث آندھی اور گرج چمک کیساتھ تیز بارش اور بعض
مقامات پر ژالہ باری کا امکان ہے۔
تفصیلات:
🌧 بلوچستان:
صوبے کے تمام علاقوں میں (کہیں کہیں گرج چمک
کیساتھ) تیز بارش اور جنوب مغرب یا جنوب مشرق کی
سمت سے 45 سے 65 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ہوائیں چلنے
کی توقع ہے، بالخصوص مکران کے ساحلی علاقوں اور
صوبے کے جنوب مغربی علاقوں میں۔
اس وقت مغربی ہواؤں کا پہلا سلسلہ متاثّر کر رہا ہے۔ پیر
کے روز سے دوسرا مغربی ہواؤں کا سلسلہ داخل ہوگا جس
کے سبب تیز ہواؤں کیساتھ کہیں کہیں یا بڑے پیمانے پر
تیز بارش متوقع ہے!
اسکے بعد مغربی ہواؤں کا تیسرا سلسلہ متوقع ہے جو کہ نسبتاً
ٹھنڈا ہوگا اور صوبے میں برفباری کی سطح 7000 فٹ
سے گھٹ کر 4500 فٹ تک آ جاۓ گی۔ چنانچہ بدھ
اور جمعرات کے درمیان صوبے کے شمال مشرقی
حصّوں بشمول کوئٹہ، قلّات اور ژوب میں برفباری کا
امکان ہے۔ اپنے علاقے میں متوقع بارش کی مقدار
جاننے کیلئے تصویر 1 دیکھیں۔
نمایاں بارش / برفباری کی مقدار درج ذیل ہے:
1) کوئٹہ، قلّات: 25 سے 40 ملی میٹر بارش اور 4 انچ
تک برفباری جبکہ زیارت میں 1.5 سے 2 فٹ تک
برفباری متوقع۔
2) گوادر، جیوانی، پسنی اور پنجگور: 40 سے 60 ملی میٹر
بارش، چند مقامات 75 ملی میٹر سے زائد۔
3) اورماڑا: 30 سے 50 ملی میٹر بارش۔
4) تربت: 15 سے 25 ملی میٹر بارش۔
5) خضدار: 25 سے 35 ملی میٹر بارش۔
🌧 خیبر پختونخواہ:
صوبے بھر میں بارش جبکہ چند مقامات پر گرج چمک بھی
متوقع ہے۔ 5500 فٹ سے بلند مقامات پر برفباری
متوقع ہے، بالخصوص پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں
میں۔ پاراچنار شہر میں 1 سے 1.5 فٹ برف پڑ سکتی
ہے۔ مغربی ہواؤں کے دوسرے سلسلے سے بارش اور
برفباری کا آغاز پیر سے ہی متوقع ہے جبکہ سابقہ فاٹا اور
بالائی اور وسطی خیبر پختونخواہ کے کئی علاقوں میں جمعرات
تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
سوات، ہزارہ اور مالاکنڈ کے علاقوں میں پیر سے جمعہ
کے درمیان تیز سے انتہائی تیز بارش کی توقع ہے جبکہ
6000 فٹ سے بلند مقامات پر انتہائی شدید برفباری ہو
سکتی ہے۔ اپنے علاقے میں ممکنہ بارش کی مقدار
جاننے کیلئے تصاویر 2 اور 3 دیکھیں۔
نمایاں متوقع بارش/ برفباری کی مقدار درج ذیل ہیں:
پشاور 15 سے 25 ملی میٹر، ایبٹ آباد 75 سے 100
ملی میٹر، ڈیرہ اسماعیل خان 5 سے 15 ملی میٹر۔
کالام اور مالم جبّہ 2.5 سے 4 فٹ تازہ برفباری۔
وادیِ کاغان 3 سے 5 فٹ برفباری۔ 3 جنوری تا 8
جنوری اس جانب سفر سے گریز کریں۔
🌧 پنجاب/ آزاد کشمیر:
صوبے بھر میں بارش متوقع ہے جبکہ خطّہٰ پوٹھوہار اور
شمال مشرقی پنجاب میں تیز بارش کے امکانات سب
سے زیادہ ہیں۔ مغربی ہواؤں کے دوسرے سلسلے سے
پیر کی شام سے ہی بارش کا آغاز ہو سکتا ہے جو کہ وقفے
وقفے کیساتھ جمعہ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ پیر
پنجال کے پہاڑی سلسلے پر 1 سے 1.5 فٹ برف جبکہ
آزاد کشمیر میں باغ اور پونچھ سمیت 50 سے 75 ملی میٹر
بارش ہو سکتی ہے۔ اب سے لے کر پیر تک مطلع
جزوی طور پر یا زیادہ تر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔
اٹک سے سیالکوٹ تک اچھی بارش متوقع ہے جبکہ
گرج چمک کیساتھ بارش کے سب سے زیادہ امکانات
گوجرانوالہ ڈویژن میں ہیں۔ اپنے علاقے میں ممکنہ
بارش کی مقدار جاننے کیلئے تصاویر 2 اور 3 دیکھیں۔
نمایاں مقدار میں متوقع بارش:
راولپنڈی/ اسلام آباد میں 30 سے 50 ملی میٹر، بعض
مقامات پر 65 ملی میٹر سے زائد
مظفّرآباد: 50 سے 75 ملی میٹر، میرپور: 40 سے 65
ملی میٹر۔
گوجرانوالہ اور سرگودھا: 20 سے 35 ملی میٹر، سیالکوٹ 25
سے 45 ملی میٹر
لاہور اور فیصل آباد 10 سے 20 ملی میٹر
بہاولپور، ڈی جی خان اور ملتان 5 سے 15 ملی میٹر
مری 1 سے 1.5 فٹ تک تازہ برف، راولاکوٹ 8 انچ
سے 12 انچ تک تازہ برف۔
مجموعی طور پر جنوبی پنجاب میں تیز بارش کا امکان نہیں۔
چند مقامات پر یا کہیں کہیں ہلکی سے معتدل بارش ہو
سکتی ہے۔
🌧 سندھ:
صوبے بھر میں بارش کا امکان ہے جبکہ تیز بارش کے
سب سے زیادہ امکانات کراچی میں ہیں۔ مغربی ہواؤں
کے دوسرے سلسلے کی بدولت ہوا کا ایک کم دباؤ مکران
سے ساحلی سندھ کی جانب بڑھے گا۔ منگل سے بدھ
کے درمیان گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے جو کہ
کچھ حصّوں میں تیز بھی ہو سکتی ہے۔
کیرتھر کے پہاڑوں پر سب سے زیادہ بارش متوقع ہے
جہاں کُل بارش کی مقدار 100 ملی میٹر سے تجاوز کر سکتی
ہے۔ سندھ کے مغربی اضلاع بشمول دادو، جامشورو،
نوابشاہ اور نوشہرو فیروز میں وقفے وقفے کیساتھ تیز بارش کا
امکان ہے۔
کراچی میں 25 سے 45 ملی میٹر جبکہ چند علاقوں میں 65
ملی میٹر سے زائد بارش کا امکان ہے۔ حیدرآباد 10 سے
20 ملی میٹر جبکہ سکّھر میں 5 سے 15 ملی میٹر بارش کا
امکان ہے۔ اس دوران ٹھٹّھہ اور بدین میں 30 سے
50 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔
مجموعی طور پر شمالی اور مشرقی سندھ میں تیز بارش کا امکان
نہیں، البتّہ اگلے ہفتے چند مقامات پر یا کہیں کہیں ہلکی
سے معتدل بارش ہو سکتی ہے۔
🌨 گلگت بلتستان:
پورے خطّے میں بارش اور برفباری جبکہ 6000 فٹ
سے بلند مقامات پر اگلے 10 دنوں میں شدید برفباری
متوقع ہے۔ مغربی ہواؤں کے پہلے رواں سلسلے سے
کہیں کہیں 7000 فٹ سے بلند مقامات پر ہلکی سے
معتدل شدّت کی برفباری متوقع ہے۔ تاہم پیر کی شام یا
منگل کی صبح سے 8000 فٹ سے بلند مقامات پر شدید
برفباری شروع ہونے کا امکان ہے جو کہ وقفے وقفے
کیساتھ اگلے ہفتے کے اختتام تک جاری رہنے کی توقع
ہے۔ برفباری کی سطح رفتہ رفتہ گھٹتی رہیگی جبکہ منگل
سے جمعہ کے درمیان بڑے پیمانے پر پورے خطّے میں
ہی شدید سے انتہائی شدید برفباری متوقع ہے۔ استور
میں 2 فٹ سے زیادہ برفباری جبکہ سکردو میں بھی 6
سے 9 انچ تک برف پڑ سکتی ہے۔ گلگت اور چلاس
میں 5 سے 15 ملی میٹر بارش جبکہ 3 انچ تک برفباری ہو
سکتی ہے۔
ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی علاقے فورٹ منرو میں برف باری کا کوئی امکان موجود ہے؟؟؟ تفصیل بتائیں گے؟؟؟