تازہ ترین
Home / بلاگ / خصوصی رپورٹ: پاکستان میں بارش کا محور ہماری آنکھوں کے سامنے تیزی سے بدل رہا ہے۔ لازمی پڑھیں

خصوصی رپورٹ: پاکستان میں بارش کا محور ہماری آنکھوں کے سامنے تیزی سے بدل رہا ہے۔ لازمی پڑھیں

پاکستان میں بارش کا محور گزرتے وقت کیساتھ پہاڑوں

سے دور کم بلندی والے مقامات اور جنوب کی سمت میں

منتقل ہوتا جا رہا ہے۔

موسم کا حال ہر سال پاکستان میں مون سون کے محور

کی نگرانی کر رہا ہے۔ تاہم گزشتہ روز کی بارشوں نے یہ

ثابت کر دیا کہ محور کے جنوب کی جانب منتقلی کا

عمل ہمارے اندازے سے بھی زیادہ تیزی سے ہو رہا ہے۔

گزشتہ روز راولپنڈی شہر کے جنوبی حصّوں میں مون

سون کی انتہائی شدید بارش ہوئی جو ہمارے موسمی

سٹیشنوں اور بارش کی پیمائش کے آلات پر 170 ملی

میٹر سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ اسلام آباد زون 1

کے زیادہ تر علاقوں میں اس دوران محض ہلکی سے

معتدل شدّت کی بارش ہوئی جو کہ سیکٹر ایف 10 اور

ایف 11 میں صرف 17 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ یہاں

یہ جاننا اہم ہوگا کہ اسلام آباد زون 1 میں ایچ 8/2 میں

محکمہ موسمیات کے ہیڈ کوارٹر پر جولائی میں بارش

کی 30 سالہ اوسط پاکستان بھر میں سب سے زیادہ ہے

جو کہ 1981 تا 2010 سے 1991 تا 2020 کے دوران

40 ملی میٹر تک کم ہو چکی ہے (368 ملی میٹر سے

329 ملی میٹر)۔

گزشتہ 2 سالوں میں اسلام آباد کے سیکٹرز جی، ایف اور

ای میں مغربی سلسلوں اور مون سون، دونوں قسم کی

بارشوں میں خاطر خواہ کمی دیکھی گئی ہے۔ البتّہ

گزشتہ روز مزید چند کلومیٹر جنوب میں سیکٹر آئی 10

تک یہی بدلاؤ دیکھا گیا، جہاں سے محض چند کلومیٹر

جنوب مشرق میں چکلالہ سکیم 3، پنڈی شہر میں نصب

ہمارے موسمی سٹیشن پر 95 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی

گئی!

گزشتہ رات مون سون کے طاقتور سسٹم کا محور بالائی

پنجاب کے دیگر اضلاع بشمول جہلم، گجرات،

گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال اور لاہور میں بھی جنوب

کی جانب زیادہ تھا (درج ذیل سیٹلائٹ سے لی گئی

تصویر کو صرف اندازے کیلئے دیکھیں)۔ کشمیر کے

قریب اور پہاڑوں کے دامن میں واقع شہروں میں ہمالیہ

سے دور موجود علاقوں کی نسبت نمایاں حد تک کم

بارش ہوئی۔ جلالپور جٹّاں میں موجود یونیورسٹی آف

گجرات میں صرف 68 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ

جلالپور جٹّاں کے جنوب میں واقع گجرات شہر سے

شدید سیلابی صورتحال رونما ہونے کی اطلاعات

موصول ہوئیں جہاں ایک حسّاس اندازے کے مطابق

150 سے 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

سیالکوٹ شہر میں چٹّی شیخاں میں نصب ہمارے

موسمی سٹیشن پر 48 گھنٹے میں 175 ملی میٹر بارش

ریکارڈ کی گئی جبکہ مقبوضہ جمّوں میں صرف 60 ملی

میٹر بارش ہوئی حالانکہ جمّوں کی ماہانہ اوسط

سیالکوٹ سے کافی زیادہ ہے۔

شاید اس بارے میں سب سے زیادہ غور و فکر کی بات

پاکستان کے شمالی پہاڑوں اور ہمالیہ میں رونما ہونے

والے بارش کے محور میں بدلاؤ ہے۔ شمال مشرقی خیبر

پختونخواہ بشمول مالاکنڈ اور شمالی آزاد کشمیر بشمول

مظفّرآباد میں کوئی خاص بارش نہیں ہو رہی جبکہ مون

سون بارشیں وہاں کے موسم کا حصّہ ہیں۔ موسم کا حال

کے پاس محفوظ ڈیٹا کے مطابق ایبٹ آباد (نواں شہر)

میں تاحال جولائی 2022 میں صرف 139 ملی میٹر

بارش ہوئی ہے جبکہ ضلع پنڈی میں واہ ماڈل ٹاؤن میں

560 ملی میٹر اور اسلام آباد زون 2 میں ترنول (جی

15/2) میں رواں ماہ 553 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔

یہ 4 گنہ سے بھی زیادہ کا فرق ہے!

About Taha Amerjee

Check Also

20 نومبر 2024 : ملک بھر کے رات کے درجہ حرارت میں بتدریج کمی ۔ سکردو 6- کے کم سے کم درجہ حرارت کے ساتھ آج ملک کا سرد ترین مقام۔ ملک بھر کے درست درجہ حرارت جانئیے۔

ملک بھر میں رات کے درجہ حرارت میں بتدریج کمی ہو رہی ہے ۔ آج …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے