⦿ اطلاق؟
30 اپریل دوپہر 2 بجے سے 5 مئی رات 9 بجے تک۔
⦿ پنجاب اور اسلام آباد:
چاند رات کو مٹّی کے طوفان اور گرج چمک کیساتھ 65
سے 90 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی آندھی متوقع ہے۔ پھر
عید کے دنوں میں کم از کم 2 سے 3 مرتبہ شام یا رات
کے اوقات میں گرج چمک کیساتھ معتدل سے تیز بارش
ہو سکتی ہے۔ بالخصوص بالائی، شمال مشرقی اور مغربی
پنجاب میں تیز بارش کا امکان ہے۔ اپنے علاقے میں
ممکنہ بارش کی مقدار جاننے کیلئے درج ذیل تصویر 2
دیکھیں۔
صوبے کے زیادہ تر حصّوں میں درجہ حرارت میں 5 سے
8 ڈگری کمی کی توقع ہے جبکہ سب سے زیادہ کمی
صوبے کے شمالی علاقوں میں متوقع ہے۔
⦿ خیبر پختونخواہ، گلگت بلتستان اور
کشمیر:
سابقہ فاٹا بشمول پاراچنار میں مٹّی کے طوفان اور گرج
چمک کیساتھ بارش اور ساتھ ژالہ باری کا بھی امکان ہے۔
2 سے 5 مئی کے درمیان گرج چمک کے طوفان دو سے
تین مرتبہ متاثّر کر سکتے ہیں، جن سےمعتدل سے تیز
بارش ہو سکتی ہے۔ تیز بارش کے امکانات بالخصوص
مالاکنڈ، ہزارہ، سوات اور چترال کے علاقوں میں ہیں۔
اپنے علاقے میں ممکنہ بارش کی مقدار تصویر 2 میں
جانیں۔ درجہ حرارت میں 6 سے 10 ڈگری کمی کا امکان
ہے جبکہ سب سے زیادہ کمی پہاڑی علاقوں میں متوقع
ہے۔ برفباری 9000 فٹ سے 10000 فٹ کی بلندی پر
ہونے کا امکان ہے۔
⦿ سندھ:
آج سے عید کے دنوں تک کافی تیز ہوائیں چلنے کا امکان
ہے، خاص کر دن کے وقت۔ جنوبی سندھ میں گرد اڑانے
والے جھکّڑ چلیں گے جن کی رفتار 50 سے 70 کلومیٹر
فی گھنٹہ تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ 2 یا 3 مئی کو
گرج چمک کے طوفان بھی تشکیل پا سکتے ہیں۔ سندھ
کے مغربی حصّوں میں کہیں کہیں گرج چمک کے طوفان
بننے کا امکان ہے جہاں زیادہ سے زیادہ آندھی کی رفتار
90 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کر سکتی ہے۔ یہ
طوفان دادو سے جیکب آباد اور بلآخر رحیم یار خان تک
متاثّر کر سکتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ 5 سے 10 ملی میٹر
بارش کا امکان ہے۔ 2 مئی تک درجہ حرارت میں 5 سے 7
ڈگری کمی کا امکان ہے جو کہ عید کے دنوں میں بھی کم
رہیں گے۔
⦿ بلوچستان:
صوبے بھر میں ہوائیں چلیں گی۔ ساحلی اور اندرونی
علاقوں میں جنوب مغرب کی سمت سے ہواؤں کا راج
ہوگا جس کے سبب درجہ حرارت میں 5 سے 9 ڈگری
سینٹی گریڈ کمی کی توقع ہے۔ آج سے 4 مئی تک پورے
صوبے میں کہیں کہیں گرج چمک کے طوفان بننے کا
امکان ہے، جو کہ بالخصوص صوبے کے شمال مشرقی
علاقوں (ژوب، لورالائی، ہرنائی، ڈیرہ بگٹی، زیارت) اور
جنوب مشرقی حصّوں (لسبیلہ، اوران، خضدار) میں تیز
بارش کا سبب بن سکتے ہیں۔