⦿ اطلاق؟
4 اپریل رات 9 بجے سے 11 اپریل رات 9 بجے تک۔
⦿ کہاں ہونا ہے؟
ملک بھر میں۔
⦿ کیا ہونا ہے؟
پیر کی رات سے منگل کی رات کے درمیان خیبر پختونخواہ، شمال مشرقی بلوچستان اور مغربی پنجاب میں چمک اور تیز ہواؤں کیساتھ بارش اور ژالہ باری متوقع ہے۔ وسطی اور جنوبی پنجاب تک پہنچتے پہنچتے یہ گرد کے طوفان میں تبدیل ہو جائیں گے۔ درج ذیل تصویر دیکھیں:
تفصیلات:
⦾ مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ اس وقت پاکستان کے شمالی اور مغربی حصّوں کو متاثّر کر رہا ہے، جس سے مطلع جزوی طور پر یا زیادہ تر ابر آلود ہے، جبکہ تیز ہوائیں حیدرآباد (جنوب مغرب کی سمت سے 55 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور کوئٹہ (شمال مغرب کی سمت سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ) میں گزشتہ شام چل رہی تھیں۔ شمالی خیبر پختونخواہ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں چند ایک مقامات پر گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔
⦾ مغربی ہواؤں کا ایک اور سلسلہ پیر (آج) کی شام یا منگل کی شام سے وسطی خیبر پختونخواہ یا سابقہ فاٹا کے راستے داخل ہوگا اور جنوب مشرق کی سمت میں بڑھیگا۔ چنانچہ خیبر پختونخواہ، پنجاب اور کشمیر کے تقریباً تمام علاقوں میں کہیں کہیں جبکہ شمال مشرقی بلوچستان میں چند ایک مقامات پر گرج چمک کے طوفان بن سکتے ہیں۔ شمال مغربی سندھ میں بھی گرج چمک کے طوفان بننے کے 10 فیصد امکانات ہیں۔ تیز ہواؤں کیساتھ ہلکی بارش اور ژالہ باری ہو سکتی ہے۔ تیز ہواؤں کیساتھ گرد بھی اڑے گی۔ گلگت بلتستان میں موسم زیادہ خشک رہیگا اور مارچ میں معمول سے کافی کم بارشوں کے بعد اب اپریل میں بھی معمول سے کم بارش کا روجھان جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے سبب وہاں خشک سالی بڑھتی جائیگی۔ تاہم گلگت بلتستان میں درجہ حرارت معمول سے کم رہیں گے۔
⦾ پنجاب: صوبے کے زیادہ تر حصّوں میں گرد کے طوفان متوقع ہیں۔
گزشتہ رات/آج صبح سویرے صوبے کے شمالی علاقوں بشمول اٹک، راولپنڈی (بشمول اسلام آباد)، جہلم اور میانوالی میں کہیں کہیں گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔ تاہم پیر (آج) رات سے منگل کی رات کے درمیان کمزور شدّت کی گرد آلود آندھی اور گرج چمک کیساتھ ژالہ باری اور بارش کا امکان ہے، جس میں ہواؤں کی رفتار 35 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ جھکّڑ 55 سے 75 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ درج بالا موسمی صورتحال منڈی بہاءالدّین، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، لاہور اور ملحقہ علاقوں میں بھی رونما ہو سکتی ہے۔ منگل کی شام کو وسطی پنجاب بشمول سرگودھا اور خوشاب میں رونما ہونے والی موسمی سرگرمیوں کے سبب گرج چمک کے طاقتور طوفان بن سکتے ہیں جو کہ فیصل آباد، چنیوٹ، ننکانہ صاحب اور لاہور کو بھی متاثّر کر سکتے ہیں۔ لاہور اور ملحقہ اضلاع میں طاقتور گرج چمک اور تیز ہواؤں کیساتھ بارش کے کافی اچھے امکانات ہیں۔
منگل کی رات سے بدھ کی صبح سویرے گرج چمک کے طوفانوں کی ایک قطار وسطی سے جنوبی پنجاب تک متاثّر کر سکتی ہے جو کہ بھکّر، ڈی جی خان، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، بہاولپور، ساہیوال، وہاڑی اور پاکپتّن سے رحیم یار خان کے شمالی حصّوں تک متاثّر سکتی ہے۔ ان علاقوں میں زیادہ تر مٹّی کے طاقتور طوفان کے ساتھ ژالہ باری کی توقع ہے۔
بدھ کو بھی دوپہر یا شام سے جمعرات کی دوپہر یا شام کے درمیان گرج چمک کے طوفان بننے کے امکانات ہیں، جو کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں چند مقامات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ البتّہ گزرتے وقت کے ساتھ موسم کھلتا جاۓ گا اور دھوپ نکل آئے گی۔ تاہم کم از کم ایک گرج چمک کے طوفان کا سلسلہ خطّہٰ پوٹھوہار بشمول اٹک، چکوال، راولپنڈی اور جہلم کے علاقوں کو متاثّر کر سکتا ہے۔ ان گرج چمک کے طوفانوں کیساتھ آندھی کی رفتار 75 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ اس دوران وسطی اور جنوبی پنجاب میں بھی کم از کم ایک گرج چمک کے طوفان متاثّر کرنے کے 40 فیصد اور 60 فیصد امکانات ہیں۔ درج ذیل تصاویر دیکھیں:
⦾ خیبر پختونخواہ: گرج چمک کے طوفان کے سبب کچھ ژالہ باری ہو سکتی ہے، باالخصوص مغربی حصّوں میں۔
مطلع جزوی طور پر یا زیادہ تر ابر آلود رہیگا، جبکہ ایک سے دو گرج چمک کے طوفان متاثّر کرنے کی وجہ سے چند ایک مقامات پر ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ تاہم آج مغربی ہواؤں کا نیا سلسلہ داخل ہونے کی توقع ہے، جس سے صوبے بھر میں کہیں کہیں گرج چمک چمک کے طوفان بن سکتے ہیں جو کہ مانسہرہ، ایبٹ آباد اور ہریپور سے ڈی آئی خان تک متاثّر کر سکتے ہیں۔
وادیِ پشاور، کوہاٹ، مردان، لکّی مروت اور بنّوں میں طاقتور گرد آلود ہوائیں متوقع ہیں، جن کی رفتار 25 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ جھکّڑ 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ بدھ اور جمعرات کی صبح گرج چمک کے طوفان کا ایک اور سلسلہ اثر انداز ہو سکتا ہے جس سے وادیِ سوات، دیر، چترال، ایبٹ آباد اور صوبے کے دیگر بالائی علاقوں میں بارش متوقع ہے۔ تیز بارش کا کہیں کوئی امکان نہیں تاہم ژالہ باری کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ درج ذیل تصاویر دیکھیں:
⦾ کشمیر اور گلگت بلتستان: بلند مقامات پر اچھی بارش متوقع ہے جہاں رواں ہفتے 35 سے 50 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔
برفباری کی سطح 9000 فٹ ہوگی جو کہ مغربی ہواؤں کے اگلے سلسلے تک 8000 فٹ تک گر سکتی ہے۔ مظفّرآباد میں ہوائیں چلیں گی اور مطلع ابر آلود رہیگا جبکہ آج سے لے کر جمعرات تک گرج چمک کے طوفان بن سکتے ہیں۔ موسمی سرگرمی رونما ہونے کے سب سے زیادہ امکانات پیر کی شام سے بدھ تک ہیں۔ میرپور کے علاقوں میں گرد کے کمزور طوفان کے بعد کچھ بارش ہو سکتی ہے جبکہ 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی ہوائیں چل سکتی ہیں۔ آزاد کشمیر کے زیادہ تر علاقوں میں 15 سے 25 ملی میٹر بارش رواں ہفتے ہو سکتی ہے جبکہ وادیِ نیلم میں 8500 فٹ سے بلند مقامات پر اس ہفتے 1 سے 2 فٹ تک تازہ برف پڑنے کی توقع ہے۔ درج ذیل تصویر دیکھیں:
⦾ بلوچستان: ژوب، لورالائی، کوئٹہ، بارکھان، ڈیرہ بگٹی اور ملحقہ علاقوں میں گرج چمک کیساتھ ژالہ باری ہو سکتی ہے جبکہ اس دوران 2 سے 5 ملی میٹر بارش/ژالہ باری کا امکان ہے۔ تاہم کسی بڑے سلسلے کے متاثّر کرنے کے امکانات کم ہونگے۔ شمالی اور مشرقی حصّوں میں درجہ حرارت معمول سے 3 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ کم جبکہ جنوبی حصّوں بشمول تربت (کیچ) اور گوادر میں زیادہ تر دھوپ اور ہواؤں کیساتھ درجہ حرارت معمول سے 1 سے 3 ڈگری سینٹی گریڈ کم متوقع ہیں۔ درج ذیل تصویر دیکھیں:
⦾ سندھ: موسم زیادہ تر خشک اور گرم رہیگا تاہم درجہ حرارت میں کمی ہوگی۔
مجموعی طور پر سندھ بھر میں درجہ حرارت میں 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہے۔ صوبے کے شمال مغربی علاقوں بشمول کیرتھر کے پہاڑی سلسلے سمیت دادو، لاڑکانہ اور جامشورو کے علاقوں میں گرج چمک کے طوفان بننے کے 20 فیصد امکانات ہیں، جن سے مٹّی کے طوفان ان علاقوں کو متاثّر کر سکتے ہیں جبکہ ہواؤں کی رفتار 70 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ جا سکتی ہے۔
بالائی اور وسطی سندھ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک متوقع ہیں، جو کہ اس وقت کے حساب سے معمول کے مطابق یا معمول سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ کم ہیں۔ کراچی میں دھوپ ہوگی اور جنوب مغرب کی سمت سے ہوائیں چلیں گی، جن کی رفتار 20 سے 30 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ زیادہ سے زیادہ جھکّڑوں کی رفتار 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک متوقع ہیں، جو کہ معمول کے مطابق یا معمول سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ ہیں۔
حیدرآباد میں جنوب مغرب کی سمت سے 30 سے 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ہوائیں جبکہ 55 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کے جھکّڑ متوقع ہیں۔ میرپورخاص، بدین اور ضلع نوابشاہ کے جنوبی حصّوں میں بھی تیز ہوائیں چلیں گی، جہاں جھکّڑوں کی رفتار حیدرآباد کے ہی طرز پر متوقع ہو گی۔ درج ذیل تصویر دیکھیں: